چیف الیکشن کمشنر کا بڑا بیان آ گیا

7 Dec, 2022 | 02:34 PM

Ansa Awais

ویب ڈیسک: چیف الیکشن کمشنر  سکندر  راجا کا کہنا ہے کہ  الیکشن کمیشن کا نہ کوئی فیورٹ ہے اور نا ہی کمیشن کسی کے خلاف ہے جبکہ پنجاب حکومت کو واضح کر دیا ہے کہ اب قانون تبدیل کیا تو  سابق بلدیاتی قانون پر ہی انتخابات کرا دیں گے۔

الیکشن کمیشن میں 'ووٹرز کے قومی دن'کےعنوان سے منعقدہ مرکزی تقریب میں چیف الیکشن کمشنر سکندر راجا  اور چاروں ممبران نے  شرکت کی۔اس موقع پر  چیف الیکشن کمشنر  نے  اپنے خطاب  میں کہا کہ  ملک کے لیے سب سے اہم  بلدیاتی الیکشن ہیں، الیکشن کمیشن انتخابی عمل میں شفافیت کی کوشش جاری رکھے ہوئے ہے جس کے لیے مانیٹرنگ کے نظام کو بہتر کیا گیا ہے،  بدامنی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی گئی، ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پرپارٹی سربراہ سے ورکرز تک کےخلاف ایکشن ہوا، وزرا کو استعفی دے کر الیکشن مہم میں حصہ لینا پڑا۔ 

سکندر راجا کا کہنا تھا کہ پہلے ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد نہیں ہوتا تھا،صوبائی حکومتیں بلدیاتی قانون تبدیل کر دیتی تھیں،کوئی صوبائی حکومت بلدیاتی انتخابات کیلئے تیار نہیں ہوتی، سندھ کے بلدیاتی انتخابات میں مزاحمت کا سامنا کرناپڑا، الیکشن کمیشن کی کوشش سے بلوچستان، خیبرپختوانخوا اور کینٹ میں بلدیاتی انتخابات مکمل ہوئے۔چیف الیکشن کمشنر کے مطابق   بلوچستان کے باقی اضلاع  بشمول متاثرہ علاقوں میں بلدیاتی انتخابات 11 دسمبر اور   اسلام آباد میں 31 دسمبر کو ہونگے،  سندھ میں اب 15 جنوری کو دوسرےمرحلےکےالیکشن ہوں گے، پنجاب میں دو بارحلقہ بندی کی گئی، اب تیسری بارکی جا رہی ہے،  تاثر تھاکہ عام طورپرضمنی انتخابات حکومت وقت جیتتی تھی، مجموعی طورپر ضمنی الیکشن میں 35 اپوزیشن اور 16 حکومت وقت نےجیتے۔

  سکندر سلطان راجا نے کہا کہ ای وی ایم اورسمندرپارپاکستانیوں کےحوالےسےہم پربہت تنقید ہوتی ہے، تنقید کرنے والےہمیں دکھا دیں کہ الیکشن کمیشن نے تنقیدکی یا کبھی مخالفت کی ہو، ایسا نہیں کر سکتےکہ ای وی ایم، سمندرپار ووٹنگ جلد بازی میں کرا دیں، جلد بازی میں الیکشن کرانے سے سارا الیکشن مشکوک ہو جائےگا۔ان کا کہنا تھا کیا ہم یقینی بنا سکتے ہیں کہ 6 ماہ میں ای وی ایم خرید لیں، عملہ بھی ٹرین کرلیں؟ ای وی ایم اور سمندر پار پاکستانی ووٹنگ پر کمیٹی قائم کی گئی، الیکشن کمیشن کی کوشش ہے کہ آئندہ ضمنی اور بلدیاتی انتخابات میں ای وی ایم کے استعمال کا پائلٹ پروگرام کیا جائے، سمندر پار پاکستانی ووٹنگ پر ایک فرم کو ہائر کیا گیا۔

انھوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کےحامی ہیں لیکن ٹیکنالوجی ایسی ہونی چاہیے جس پر تمام شراکت داروں کااتفاق ہو، ٹیکنالوجی کے استعمال کے لیے پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ قائم کیا ہے، الیکشن کمیشن نے بہت ریسرچ کےبعدسینیٹ کو تجاویز دیں جسے پارلیمنٹ نے تسلیم کیا۔

سکندر راجا کا کہنا تھا کہ کمیشن پر کوئی دباؤ نہیں، الیکشن کمیشن پر اعتماد ہے  کہ ہم نے ضمیر کے مطابق فیصلے دیے، فیصلے غلط ہوں تو متاثرہ فریق اعلیٰ فورمز  پر جاسکتاہے کیوں کہ الیکشن کمیشن کا نہ کوئی فیورٹ ہے نہ ہم کسی کے خلاف ہں۔دوسری جانب سیکرٹری الیکشن کمیشن عمر حمید خان کا تقریب سے خطاب میں کہنا تھا کہ بیشتر ممالک میں جمہوریت اور بیلٹ پسندیدہ نظام ہے، انتخابات میں ہرپاکستانی کو ووٹ کااستعمال کرنا ہے، جمہوریت کا سفر جاری رکھنا ہے، بیلٹ کو مقدم رکھنا ہرپاکستانی کی ذمہ داری ہے۔

مزیدخبریں