میڈیکل طلبہ کی داخلہ پالیسی عدالت میں چیلنج

7 Dec, 2020 | 08:05 PM

Raja Sheroz Azhar

(ملک اشرف ) میڈیکل کالجز میں طلبہ کی موجودہ داخلہ پالیسی لاہورہائیکورٹ میں چیلنج، عدالت نے پاکستان میڈیکل کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے بدھ کو جواب طلب کر لیا ۔

تفصیلات کے مطابق جسٹس شمس محمود مرزا نے طالبعلم محمد عبد اللہ صائم کی درخواست پر سماعت کی ۔درخواستگزارکی جانب سے نوشاب اے خان ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔درخواستگزار وکیل نے موقف اختیارکیا کہ پاکستان میڈیکل کمیشن کی جانب سے میڈیکل کالجز میں داخلوں کے متعلق داخلہ پالیسی بنائی گئی ۔داخلہ پالیسی کے مطابق بیرون ملک سے او لیول کرنیوالوں کو میڈیکل کے داخلوں کا حقدار قرار دیا گیاجبکہ پاکستان میں او لیول کرنیوالےطلبہ کومیڈیکل کالجزمیں داخلوں کےحق سےمحروم رکھا گیا۔

یونیورسٹی آف کیمبرج اور لندن یونیورسٹی کا معیار تعلیم پوری دنیا میں ایک ہے ۔نوشاب اے خان ایڈووکیٹ نے مزید دلائل دیتے ہوئے کہا کہ او لیول بیرون ملک سے یا پاکستان میں کرنے سے تعلیم کےمعیار پر کوئی فرق نہیں پڑتا ۔درخواست گزار نے پاکستان سے او لیول کیا جس کی باعث اسے میڈیکل کالج میں داخلہ نہیں دیا جارہا۔درخواستگزارنےاستدعاکی کہ عدالت میڈیکل کالجزمیں داخلوں کی موجودہ پالیسی کو کالعدم قرار دے ۔مزیداستدعاکی کہ عدالت بیرون اوراندرون ملک او لیول کرنیوالےتمام طلباءکومیڈیکل کالجزمیں داخلوں کی اجازت دینےکاحکم دے ۔

مزیدخبریں