حافظ شہباز علی: چیف سلیکٹر مصباح الحق نے قومی ٹیم کی کارکردگی بہتر کرنے کیلئے ایک سال کا وقت مانگ لیا، کہتے ہیں کوئی جادو کی چھڑی پاس نہیں جو یک دم سب ٹھیک کر دوں۔
قذافی سٹیڈیم میں ہیڈ کوچ مصباح الحق نے سلیکشن کمیٹی کے کوارڈینیٹر ندیم خان کے ہمراہ پریس کانفرنس کی، مصباح الحق نے کہا کہ پرفارمنس خراب آنے پر سب سے پہلے اپنے آپ سے پوچھتا ہوں، ایک سال کے بعد چیزیں واضح ہوں گی کہ ہم ٹھیک جا رہے ہیں یا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیاستدانوں کے بیان سے کوئی فرق نہیں پڑتا جبکہ سابق کرکٹرز تنقید صرف ایک سیٹ خالی کروانے کیلئے کرتے ہیں۔
مفادات کے ٹکراؤ سے متعلق سوال پر مصباح الحق نے کہا کہ اسلام آباد یونائیٹڈ کے ساتھ معاہدہ پاکستان ٹیم کی ذمہ داریاں ملنے سے پہلے ہوا، پی ایس ایل میں صرف اسلام آباد یونائیٹڈ نہیں بلکہ باقی ٹیموں کے کھلاڑیوں کی پرفارمنس پر بھی نظر رکھ سکتا ہوں۔
چیف سلیکٹر کا کہنا تھا کہ سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ سیریز بہت اہم ہے، سیریز میں پرفارم کرکے آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ میں پوزیشن بہتر بناسکتے ہیں۔