ویب ڈیسک: پی ٹی آئی کے چیئرمین کے وکیل نعیم حیدر پنجوتھا نے الزام لگایا ہے کہ اٹک جیل میں عمران خان کو بالکل اندھیرے میں رکھا گیا ہے اور انہیں کوئی سہولت فراہم نہیں کی گئی۔
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان سے ملاقات کے بعد ان کے وکیل نعیم حیدر پنجوتھا نے کہا کہ ’عمران خان کو سی کلاس میں بڑی تکلیف میں رکھا گیا ہے۔
نعیم حیدر پنجوتھا نے کہا کہ ہم نے عمران خان کو بتایا کہ پرسوں تک ہماری کوشش ہوگی کہ ان کی ضمانت ہو جائے، آج انہوں نے جان بوجھ کر تاخیر کی ہے لیکن جیسے ہی درخواست پر سماعت ہوگی تو انہیں رہا کردیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کو ایک اندھیرے کمرے میں رکھا گیا ہے، نہ ٹی وی کی سہولت ہے، نہ اخبار دیا جارہا ہے اور نہ ہی کسی سے ان کارابطہ کرایا جارہا ہے۔
قبل ازیں نعیم حیدر پنجوتھا پیر کے روز دوپہر کے وقت اٹک جیل پہنچے جہاں انہیں چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت دی گئی۔
وکیل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں کہا تھا کہ عمران خان سےان کی ایک گھنٹہ 45 منٹ تک ملاقات ہوئی، کچھ دیر بعد پریس کانفرنس میں سب کچھ بتاؤں گا۔
پی ٹی آئی کے آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر شیئر کیے گئے ایک ویڈیو بیان میں وکیل نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ عمران خان کو اٹک جیل میں ’سی کلاس جیل کی سہولیات‘ فراہم کی گئی ہیں۔
وکیل نے کہا کہ انہوں نے وقت پر اعتراض کیا اور دلیل دی کہ دستخط حاصل کرنے میں جیل حکام کی تاخیر سے توشہ خانہ کے فیصلے کو چیلنج کرنے میں بھی تاخیر ہوگی، تاہم جیل سپرنٹنڈنٹ دن 12 بجے کے وقت پر اصرار کرتا رہا اور کہا کہ ’عمران خان دوپہر 12 بجے تک جاگ جائیں گے‘۔