(اکمل سومرو)سرکاری کالجوں کے لیکچرارز کی ترقیوں کے مسترد شدہ کیسز کو دوبارہ زیر بحث لانے کا فیصلہ، لاہور سمیت صوبے بھر کے سرکاری کالجوں کے لیکچرارز کی سالانہ کارکردگی رپورٹس مانگ لی گئیں۔
تفصیلات کے مطابق سرکاری کالجوں میں تعینات لیکچررز کے ناموں کو ترقیوں کے لیے مسترد کر دیا گیا تھا ان اساتذہ کی ادھوری رپورٹس اور کلیئرنس نہ ہونے کی بناء پر پرموشن بورڈ نے ترقیاں کرنے سے انکار کر دیا تھا تاہم ترقیوں کے لیے اہل اساتذہ کے کیسز دوبارہ طلب کیے گئے ہیں، لاہور سمیت صوبے بھر کے ڈائیریکٹر کالجز کو ہدایات کی گئی ہیں کہ وہ 2019 اور 2020 کہ سالانہ کارکردگی رپورٹس، کلیئرنس سرٹیفکیٹ اور بورڈز نتائج کی تفصیلات ڈی پی آئی کالجز ارسال کریں۔
ڈی پی آئی کالجز نے ترقیوں کے لیے صرف ان اساتذہ کی تفصیلات طلب کی ہیں جن کے نام سابقہ سلیکشن بورڈ میں مسترد کیے گئے تھے، ڈی پی آئی کالجز نے ترقیوں کے اہل میل اساتذہ کے سینیارٹی نمبرز بھی جاری کر دیے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ سرکاری کالجوں کی خواتین اساتذہ کی گریڈ 20 میں ترقیوں کے کیسز کو ابتدائی طور پر فائنل کر لیا گیا ہے،کالجوں میں تعینات 19 ویں گریڈ کی سینیارٹی نمبر 102 تک پرموشن کیسز فائنل کیے جا رہے ہیں، محکمہ ہائر ایجوکیشن نے گریڈ 20 میں ترقیوں کیلئے کیسز تصدیق کے لئے ڈی پی آئی کالجز کو ارسال کر دیے ہیں۔
ڈی پی آئی کالجز کی جانب سے جانچ پڑتال کے بعد اساتذہ کی ترقیوں کے کیسز صوبائی پرموشن بورڈ بھجوائے جائیں گے، محکمہ ہائرایجوکیشن 19 ویں گریڈ کی نئی سینیارٹی فہرست کے مطابق کیسز صوبائی پرموشن بورڈ کو ارسال کرے گا۔