ویب ڈیسک : عامر میر اور سید عمران شفقت کی گرفتاری ، صحافیوں کے شدید احتجاج اور ردعمل پر رہا کردیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیراطلاعات فواد چودھری نے ڈائرکٹر ایف آئی اے کو فون کرکے کہا کہ یہ پرانا معاملہ ہے اور وہ خود اسے دیکھ رہے ہیں اس لیے وہ قانون کے مطابق معاملہ حل کریں ۔دونوں صحافیوں شفقت عمران اور عامر میر سے بیان حلفی دینے کا کہا گیا لیکن انہوں نے انکار کردیا۔ صحافیوں کا موقف تھا کہ انہوں نے کوئی بے بنیاد بیان بازی یا تحریر لکھی نہیں تو وہ حلفی بیان کیوں دیں۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی جانب سے لاہور سے حراست میں لیے جانے والے سینئر صحافی عامر میر اور شفقت عمران کو عدلیہ، سکیورٹی اداروں اور حکومت مخالف بیانات پر حراست میں لیا گیا تھا ۔ نوکری سے فراغت کے بعد عمران شفقت یوٹیوب چینل چلا رہے تھے اور اسی سے گزر بسر ہو رہی تھی۔ عامر میر بھی کئی اداروں میں صحافتی فرائض انجام دے چکے ہیں اور جی این این نیوز کے سی ای او کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد انہوں نے اپنا ڈیجیٹل نیوز نیٹ ورک بنا لیا تھا۔ دوسری طرف ایف آئی اے کی طرف سے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ان دونوں ملزمان کے خلاف مقدمات اعلی عدالتی ججوں، پاک فوج اور خواتین سے متعلقہ تضحیک آمیز رویہ رکھنے پر درج کئے گئے ۔ یوٹیوب پر چلنے والے دو چینل ’’گوگلی‘‘ اور ’’ٹیلنگز‘‘ کے نام سے ایسے پیغامات اور پروگرام نشر کئے گئے جس سے قومی سلامتی کے اداروں اور اعلی عدلیہ کی بنیاد کو کمزور کرکے عوام کے ان ادارں پراعتماد کو کمزور کرنے کی کوشش کی گئی دونوں ملزمان کو ضمانت پر چھوڑ دیا گیا ہے تاہم تفتیش جاری ہے آئندہ ملزمان کے خلاف مزید ثبوت اکٹھا کرکے چالان عدالت میں جمع کرا دیا جائے گا۔