(اکمل سومرو)پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ نے نصابی کتب سے منافع کمانے کا فیصلہ کرلیا،بورڈ نصابی کتب طلباء کرے گا۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ نے نصابی کتب سے منافع کمانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کتب کو طلباء میں فروخت کرنے کی ٹھان لی،درسی کتب کی فروخت سے منافع کی شرح میں 33 فیصد اضافے کا ہدف رکھا گیا،پرائیویٹ طلباء کو کتابیں فروخت کرنے کاہدف 18 کروڑ روپے مقرر کر دیا گیا،بورڈ نصابی کتب کی تیاری پر 13 کروڑ 50 لاکھ روپے خرچ کرے گا۔
ذرائع کا کہناتھا کہ نصابی کتب پر ریسرچ کے لئے رقم 2 کروڑ 45 لاکھ روپے کر دی گئی،بورڈ چھٹی سے بارہویں کی کتب کی اشاعت پر 6 ارب 48 کروڑ خرچ کرےگا۔
واضح رہے کہ ٹیکسٹ بک بورڈ نےچھٹی جماعت سے دسویں جماعت تک کی کتابوں کےسیل آرڈرز بند کر دیئے ہیں،جس سےاشاعت شدہ کتابوں پرنجی پبلشرزکےکروڑوں روپے کی سرمایہ کاری ٹھپ ہوگئی، بورڈ اپنےقوانین کےتحت پبلشرزکو بر وقت سیل آرڈرز دینےکا پاپند ہے، نجی پبلشرز کی جانب سےسیل آرڈرز کی اجازت کے لئے بورڈ کوسٹیکرز کی مد میں پیسوں کی ادائیگی بھی ہوچکی ہے۔
مگراس کے باوجود پبلیشرز کو کتابوں کی فروخت کی اجازت نہیں دی جا رہی، جس سےطلباء کو پریشانی کا سامنا ہے، اردو بازار کھل جانےکےباوجود درسی کتابوں کی فروخت بند پڑی ہے.ذرائع کا کہناتھا کہ ایم ڈی بورڈ رائےمنظور ناصر کی ایماء پر درسی کتب کےسیل آرڈرز روکے گئے ہیں۔
دومہینوں سے درسی کتب کےسیل آرڈرز بند ہونے سے کتابوں کے تاجروں کومشکلات کا سامنا ہے، تاجروں نے وزیراعلی پنجاب سےاپیل کی ہےکہ تعلیم کی ترسیل میں رکاوٹ بننےپرایم ڈی بورڈ کے خلاف کارروائی کی جائے۔