(قذافی بٹ)وزیراطلاعات فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہےکہ آل پاکستان لوٹ مار ایسوسی ایشن نےسردارعثمان بزدار کی نیب طلبی پربلا وجہ طوفان مچا رکھا ہے،وزیراعلیٰ نیب کے سامنے پیش ہوکرجواب دیں گے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نےوزیراعلیٰ کی نیب طلبی کےحوالے سے وضاحت میں کہا کہ لاہور ایئرپورٹ کےقریب ایک نئےتعمیر شدہ ہوٹل نےشراب کوٹےکے لیے اپلائی کیا،کسی بھی ہوٹل کو شراب فروخت کرنےکا لائسنس جاری کرنےکا اختیار صرف ڈی جی ایکسائزکے پاس ہے,ڈی جی ایکسائز نے ضروری کارروائی کے بعد مذکورہ ہوٹل کو لائسنس جاری کردیا.
فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ میڈیا پر اس بات کا چرچہ ہونےکے بعد ڈی جی ایکسائز نےفائل وزیرِ اعلیٰ سیکرٹریٹ بھیجی، وزیرِاعلیٰ سیکریٹریٹ سے فائل اس نوٹ کےساتھ واپس بھجوا دی گئی کہ یہ معاملہ ہمارے دائرہ اختیار میں نہیں،ڈی جی ایکسائز نےمذکورہ ہوٹل کو جاری کیا گیا لائسنس معطل کردیا گیا.
وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ ہوٹل کےہائیکورٹ سےرجوع کرنے پرعدالت نےڈی جی ایکسائزکےفیصلے کو ختم کرتےہوئےہوٹل کے حق میں فیصلہ دیا،اس سارے معاملےمیں سردارعثمان بزدار پرکرپشن اور اختیارات کےناجائز استعمال کا الزام سمجھ سےبالاتر ہے، فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ وزیرِاعلیٰ پنجاب نیب کےسامنے قابلِ احترام انداز میں پیش ہوں گےاورتمام سوالات کےجواب دیں گے۔
لاہور ائیر پورٹ پر زیر تعمیر ہوٹل میں بار کے لئے محکمہ ایکسائز، پولیس اور ضلعی انتظامیہ، سول ڈیفنس سمیت دیگر متعلقہ اداروں نے یونیکون پریسٹیج لمٹیڈ کو این اوسی جاری کیا تھا۔اس سے پہلے صرف شہر کے 4 بڑے ہوٹلز کے پاس ایل 2 لائسنس موجود ہے جن میں آخری لائسنس 15 سال قبل جاری ہوا تھا۔
واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار پر نجی ہوٹل کو شراب کا غیر قانونی لائسنس جاری کرنے کا الزام ہے، نیب نے انھیں 12 اگست کو طلب کیا ہے، نیب کا کہنا ہے کہ شراب کا پرمٹ جاری کرتے ہوئے پالیسی اور قانون نظر انداز کیے گئے، ڈی جی ایکسائز کے اختیارات کا غیر قانونی طور پر استعمال کیا گیا۔