بزدار حکومت محنت کشوں کے دن بدلنے میں ناکام

7 Aug, 2020 | 02:28 PM

Shazia Bashir

سعود بٹ:بزدار حکومت محنت کشوں کے دن بدلنے میں ناکام، سوشل سکیورٹی رجسٹریشن میں فیکٹری مزدوروں کی تعداد 30 لاکھ کرنے کا ہدف 2 سال بعد بھی پورا نہ کرسکی، تاحال گیارہ لاکھ رجسٹرڈ ملازمین میں سے صرف پانچ لاکھ سوشل سکیورٹی سہولیات سے مستفید۔

تفصیلات کے مطابق    حکومت کو دو سال سے زائد کا عرصہ مکمل، مگر محکمہ لیبر میں تبدیلی نہ آئی، فیکٹری ملازمین کی رجسٹریشن 11 لاکھ سے بڑھا کر 30 لاکھ تک لے جانے کا منصوبہ، ادارے کا انفراسٹرکچر تا حال ناقص ہے۔

       

ذرائع  کے مطابق محکمہ میں 1974  کے بعد  آج  تک انسپکٹرز کی  پنجاب بھر میں 83  جبکہ لاہور میں صرف 14 اسامیاں موجود ہیں، لیبر انسپکٹرز  کے فیلڈ میں کام  کرنے  کے لئے نہ سرکاری گاڑی، نہ موٹر سائکل اور  نہ ہی فیول کا کوئی بجٹ ہے۔

 

ذرائع  کے مطابق محکمہ لیبر کے پاس پہلے سے موجود فیکٹریوں، دکانوں اور پٹرول پمپس و دیگر کا ریکارڈ مکمل طور پر موجود ہی نہیں جبکہ ٹیکنالوجی  کے فقدان کی  وجہ سے پہلے سے رجسٹرڈ  ورکرز کا ڈیٹا آج تک ڈیجٹلائز  نہیں ہو سکا۔

 

ذرائع کے مطابق سوشل سکیورٹی کے رجسٹرڈ 11 لاکھ ورکرز میں بھی صرف 5  لاکھ کے پاس سوشل سکیورٹی آر فائیو کارڈ موجود ہیں۔حکام نےموقف دیا کہ محکمے کی اپگریڈشن اور قانون سازی پر کام کر رہے ہیں، لیبر افسران کی مراعات اور تعداد بڑھانے کی سمری منظوری کی منتظر ہے۔

دوسری جانب بزدار حکومت محنت کشوں کے دن بدلنے میں ناکام، سوشل سکیورٹی رجسٹریشن میں فیکٹری مزدوروں کی تعداد 30 لاکھ کرنے کا ہدف 2 سال بعد بھی پورا نہ کرسکی، تاحال گیارہ لاکھ رجسٹرڈ ملازمین میں سے صرف پانچ لاکھ سوشل سکیورٹی سہولیات سے مستفید۔

مزیدخبریں