(نبیل ملک) باکمال لوگوں کی لاجواب سروس، قومی ائیر لائن نے اپنے شعبہ انجینئرنگ میں نئی تاریخ رقم کر دی۔ پاکستانی انجینئرز نے پی آئی اے کے تیسرے ائیربس اے تھری ٹوئنٹی طیارے کا بارہ سال بعد لازمی ہونے والا تکنیکی معائنہ اپنی ہی سرزمین پر مکمل کر لیا۔
خبر پڑھیں۔۔۔تحریک انصاف کے نو منتخب ایم پی اے ندیم عباس بارا کا جوڈیشل ریمانڈ مںظور
ترجمان اطہر اعوان کے مطابق پی آئی اے کی جانب سے تکنیکی معائنے کا معیار بھی عالمی تقاضوں پر پورا اترتا ہے اور اس سے قومی خزانے کو لاکھوں ڈالرز کا فائدہ پہنچا ہے۔ انہوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ جنوبی ایشیائی خطے میں پاکستانی انجینئرز کا کارنامہ اپنی مثال آپ ہے۔ اس سے پہلے بھی پی آئی اے قطر ائیرویز سمیت سعودی ائیرلائنز، عمان ائیر اور گلف ائیر کو اپنی انجینئرنگ خدمات پہنچا رہی ہے۔
خبر پڑھنا مت بھولیں۔۔۔جشن آزادی پرموسم کیسا رہے گا؟ محکمہ موسمیات نے حیران کن پیشگوئی کردی
ان کا کہنا تھاکہ اُمید ہے کہ پاکستان کی سر زمین پر لینڈ کرنے والی دیگرغیر ملکی پروازیں بھی اب قومی ائیر لائنز کے شعبہ انجینئرنگ پر مکمل اعتماد رکھیں گی۔
خبر لازمی پڑھیں۔۔۔پھلروان گاؤں میں جائیداد کے تنازع نے ہنستا بستا گھر اجاڑ دیا
اطہر اعوان نے کہاکہ ائیر بس اے تھری ٹوئنٹی طیارے کا بارہ سال بعد کیا جانے والا ٹیسٹ ایک مشکل عمل تھا جس کو قومی ائیر لائنز کےانجینئرز نے دن رات محنت سے مکمل کیا۔ اس سے قبل قومی ائیر لائن ہمیشہ غیر ملکی انجینئرز سے یہ ٹیسٹ کرواتی رہی ہے جس پر لاکھوں ڈالرز کے خرچ ہوتے تھے