سٹی42: سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ ججز کو مشکوک خطوط کی تحقیقات میں پتہ چلا کہ خط لکھنے والے نے مختلف ججوں کو بھیجے خطوط پر نام مختلف لوگوں کے لکھے لیکن خط لکھنے والا شخص دراصل ایک ہی ہے۔
ججوں کو بھیجے گئے خطوں کی تحقیقات سے آگاہی رکھنے والے ایک ذریعہ کے مطابق خطوط کی ہینڈ رائٹنگ کی فارنزک رپورٹ سی ٹی ڈی کو موصول ہوگئی ہے۔فورنزگ تجزیہ میں سپریم کورٹ، اسلام آباد اور لاہور ہائی کورٹ کے ججز کو خطوط کی لکھائی میچ ہوگئی ہے۔
فارنزک رپورٹ کے مطابق تینوں عدالتوں کے ججز کو خطوط کی لکھائی ایک ہی شخص کی ہے۔ ریشم، ریشماں اور گلشاد خاتون کے نام سے خطوط ایک ہی شخص نے لکھے۔ تینوں کورٹس کو بھجوائے گئے خطوط ایک ہی پوسٹ آفس سے بھجوائےگئے۔
ماسٹر مائنڈ ایک ہی ہے
ذرائع سی ٹی ڈی کا کہنا ہےکہ ججز کو دھکمی آمیز خطوط بھجوانےکا ایک ہی ماسٹر مائنڈ ہے۔ ججز کو خطوط میں ڈالا گیا آرسینک بھی ایک ہی شخص نے خریدا۔ خطوط میں موجود آرسینک کہاں سے خریدا گیا؟ اس کے بھی بہت قریب پہنچ چکے ہیں۔
تحقیقات سے آگاہ ذرائع نے بتایا کہ پوسٹ باکسز کے قریب سے حاصل سی سی ٹی وی ویڈیوز کا نادرا سے شناخت کا عمل جاری ہے۔