سٹی42: پاکستان کے بہترین کرکٹرز کا فزیکل ٹریننگ کیمپ کاکول میں آج ختم ہو گیا۔ آرمی سکول آف فزیکل ٹریننگ مین ہونے والے اس خصوصی کیمپ کا مقصد کرکٹرز کو جسمانی فٹنس بہتر بنانے میں مدد دینے کے ساتھ انہیں نفسیاتی اور جذباتی پختگی کی معراج تک جانے میں مدد دینا بھی تھا۔
10 روز جاری رہنے والے اس کیمپ میں قومی کرکٹرز کو سخت ترین مشقیں کرائی گئیں۔انہیں ساتھی کرکٹرز کو کاندھے پر اٹھاکر دوڑایا گیا، اسپرنٹ دوڑیں لگوائی گئیں، رسوں پر چڑھایا گیا، رکاوٹیں عبور کروائی گئیں، بلندیوں پر ہائیکنگ کروائی گئی، قومی کرکٹرز نے اس بوٹ کیمپ کے دوران دیواریں بھی پھلانگیں اور پش اپس تو اٹھتے بیٹھتے لگاتے ہی رہے۔
اس کیمپ کے دوران پاکستان کرکٹ ٹیم کے نوجوان وکٹ کیپر اعظم خان سب کی توجہ کا مرکز بنے رہے۔ رسہ کشی کے مقابلے میں زور لگانے کیلئے وہ ساتھی کھلاڑیوں کی امید رہے تو پہاڑ پرچڑھنے کے مقابلے میں انہوں نے ساتھیوں کو انتظار کرنے پر مجبور رکھا۔
اعظم جب بھی کوئی ٹاسک کرتے تو ٹیم کے دیگر کھلاڑی ان کی حوصلہ افزائی کرتے اور جونہی وہ اس ٹاسک کو مکمل کرتے تو ساتھی کرکٹرز اس کا جشن مناتے۔
10 روز تک جاری رہنے والے اس کیمپ میں کھلاڑیوں کو اپنی فٹنس اور اسٹرینتھ کا بخوبی اندازہ ہوگیا اور اب یہ پلیئرز کے کوچز اور خود ان پر منحصر ہے کہ وہ اس فٹنس کو روزانہ ورزشوں اور بہتر طرز بود و باش سے کیسے مزید بہتر بناتے ہیں۔ رکھتے ہیں جواُنہوں نے کیمپ کے دوران حاصل کیا ہے۔