سٹی 42: قومی سلامتی کمیٹی نے قوم اور حکومت کے ساتھ مل کر دہشتگردوں کے خلاف جامع آپریشن شروع کرنے کی منظوری دے دی۔ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ قوم کو پائیدار امن کی فراہمی کے لئے سکیورٹی فورسز کی قربانیوں اور کاوشوں کا اعتراف کیا جاتا ہے، فورم نے پاکستان سے دہشت گردی کے خاتمے تک اپنی کارروائیاں جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ کمیٹی نے دہشت گردی کی حالیہ لہر، ٹی ٹی پی ( دہشت گردقرار دی جانے والی تنظیم) کے ساتھ نرم گوشہ اور عدم سوچ بچار پر مبنی پالیسی کا نتیجہ قرار دیا جو عوامی توقعات اور خواہشات کے بالکل منافی ہے، اس کے نتیجے میں دہشت گردوں کو بلا رکاوٹ واپس آنے کی ناصرف اجازت دی گئی بلکہ ٹی ٹی پی کے خطرناک دہشت گردوں کو اعتماد سازی کے نام پر جیلوں سے رہا بھی کر دیا گیا۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ واپس آنے والے خطرناک دہشت گردوں اور افغانستان میں بڑی تعداد میں موجود مختلف دہشت گرد تنظیموں کی طرف سے مدد ملنے کے نتیجے میں ملک میں امن واستحکام منتشر ہوا جو بے شمار قربانیوں اور مسلسل کاوشوں کا ثمر تھا۔ قومی سلامتی کمیٹی اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ پاکستان سے ہر طرح اور ہر قسم کی دہشت گردی کے ناسُور کے خاتمے کے لئے اِس مجموعی، ہمہ جہت اور جامع آپریشن میں سیاسی، سفارتی سیکیورٹی، معاشی اور سماجی سطح پرکوششیں بھی شامل ہوں گی۔ اس سلسلے میں اعلی سطح کی ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جودو ہفتوں میں اس پر عمل درآمد اور اس کی حدود و قیود سے متعلق سفارشات پیش کرے گی۔
اجلاس میں مقتدر انٹیلیجنس ایجنسی کے کامیاب آپریشن کو سراہا گیا جس میں انہوں نے انتہائی مطلوب دہشتگرد گلزار امام عرف شمبے کو گرفتارکیا، دہشت گرد بلوچ نیشنل آرمی اور ’براس‘ کے بانی و راہنما اور ایک عرصے سے مختلف دہشتگردی کی کاروائیوں میں ملوث تھا۔ کمیٹی نے بڑھتی ہوئی نفرت انگیزی معاشرے میں تقسیم اور در پردہ اہداف کی آڑ میں، ریاستی اداروں اور ان کی قیادت کے خلاف بیرونی سپانسرڈ زہریلا پراپیگنڈا سوشل میڈیا پر پھیلانے کی کوششوں کی شدید مذمت کی اور کہا کہ اس سے قومی سلامتی متاثر ہوتی ہے۔
کمیٹی نے ملک دشمنوں کے مذموم عزائم ناکام بنانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ شہداءکی عظیم قربانیوں اور مسلسل کاوشوں سے حاصل ہونے والے امن و امان کو برقرار رکھنے کے لئے ہر ممکن کوشش کو یقینی بنایا جائے گا۔ یاد رہے وزیراعظم شہباز شریف کی صدارت قومی سلامتی کونسل کا اجلاس وزیراعظم ہاﺅس میں منعقد ہوا۔ جس میں وفاقی وزرا چئیرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف کمیٹی، سروسز چیفس اور متعلقہ اداروں کے اعلی حکام نے شرکت کی۔