(مانیٹرنگ ڈیسک) مودی سرکار نے تدریسی نصاب میں مسلمانوں کی تاریخ مسخ کرنا شروع کردی۔
مودی سرکار نے ہندو قوم پرستی اجاگرکرنےکی کوشش میں تعلیمی نصاب تبدیل کردیا، 12ویں جماعت کی تاریخ اور سیاست کے حصوں سے اہم واقعات غائب کردیے گئے۔
مزید تفصیلات جانیے: بابر اعظم بھارت کے تعلیمی نصاب کا حصہ بن گئے
ہندو انتہا پسندی نے مہاتما گاندھی کے قتل سے تعلق ختم کرنے،گجرات فسادات میں مسلمانوں کا قتل عام بھی چھپانے کی کوشش کی۔
پاکستان شوبز انڈسٹری کے اداکار و ہدایتکار عثمان مختار کی اہلیہ ، محقق تجزیہ کار اور مصنفہ زنیرہ انعام خان نے بھارتی تعلیمی بورڈ کی جانب سے مغلیہ سلطنت کے اسباق تاریخ کے نصاب سے نکالنے کے فیصلے پر دلچسپ تبصرہ پیش کر دیا۔
View this post on Instagram
ٹوئٹر پر زنیرہ انعام خان نے بھارتی تعلیمی بورڈ کو اس اقدام پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ ’سنا ہے بھارتی حکومت نصابی کتابوں سے مغلوں کے باب کو ہٹا رہی ہے۔ کیا اب بھارت کی نئی نسل یہ سوچ کر پروان چڑھے گی کہ لال قلعہ، قطب مینار اور تاج محل ایلین نے تعمیر کیے؟‘
انہوں نے مزید لکھا کہ سنسر شپ کسی مسئلے کا حل نہیں ہے، اس کے برعکس تاریخ کو شفاف طریقے سے پیش کرکے اپنے مسائل کا حل تلاش کیا جاسکتا ہے۔