ویب ڈیسک:پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین کو وزیراعظم عمران خان پر الزام لگانا مہنگا پڑگیا۔
پی ٹی آئی رکن سندھ اسمبلی راجہ اظہر نے ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے کو خط لکھا جس میں کہا کہ عامر لیاقت حسین اپنے سوشل اکاؤنٹس سے وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے خلاف نامناسب بیانات دے رہے ہیں۔
خط میں راجہ اظہر کا کہنا تھا کہ عامر لیاقت حسین نے آرمی چیف اور وزیراعظم سے متعلق بے بنیاد الزامات لگائے، سوشل میڈیا پر آزادی اظہار کا ناجائز فائدہ اٹھا کر ملک کی سالمیت کو خطرے میں ڈالا جارہا ہے ، عامر لیاقت کے خلاف سائبر ایکٹ سیکشن 18٫19 اور 21 کے تحت کاروائی کی جائے۔
اس موقع پر راجہ اظہر نے کہا کہ عامر لیاقت اس سے قبل متعدد بار بانی ایم کیو ایم سے وابستگی کا بھی اظہار کرچکے ہیں، عامر لیاقت کے خلاف سائبر ایکٹ سیکشن 18٫19 اور 21 کے تحت کاروائی کی جائے، سوشل میڈیا پر سستی شہرت کیلئے سنسنی پھیلانا خلاف آئین و قانون ہے۔
انہوں نے کہا کہ عامر لیاقت کے بیانات سے پاکستان کے وقار کو عالمی سطح پر نقصان پہنچایا جارہا ہے، عامر لیاقت کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر متنازع ویڈیوز کو فوری بلاک کیا جائے۔
دوسری جانب عامر لیاقت نے اپوزیشن رہنماؤں سے معافی مانگ لی ہے۔انہوں نے ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا کہ عمران خان اور اس کے ساتھیوں کاچہرہ دیکھنے کے بعد غیرمشروط طور پر جناب آصف زرداری،محترم نواز شریف، محترم شہباز شریف، محترمہ مریم نواز سے معافی کا طلبگار ہوں۔
عامر لیاقت نے اپنے ٹوئٹ میں یہ بھی لکھا کہ ’کیپٹن صفدر، بہن عظمی بخاری، حمزہ بھائی، حج کے ساتھی مولانا فضل الرحمن، بلاول بھائی اور عبدالغفور حیدری سے معافی کا خواستگوار ہوں ورنہ بوجھ رہے گا۔‘