سٹی42: پاکستان سمیت دنیا بھر میں صحت کا عالمی دن منایا جارہا ہے لیکن ملک میں حکومتی دعوؤں کے برعکس شعبہ صحت کی کارکردگی اطمینان بخش نہیں .
عالمی ادارہ صحت کی جانب سے ہر سال 7 اپریل کو یوم صحت منایا جاتا ہے۔ ہر سال اس دن کو ایک خاص عنوان سے منایا جاتا ہے جس کا مقصد صحت کے پیچیدہ مسائل سے آگاہی فراہم کرنا اور ان کے سدباب کے لیے اقدامات کرنا ہے۔ 1948 میں پہلی مرتبہ پہلی ورلڈ ہیلتھ اسمبلی کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں اسمبلی نے فیصلہ کیا تھا کہ 1950 سے ہر سال 7 اپریل کا دن "ورلڈ ہیلتھ ڈے” کی حیثیت سے منایا جایا کرے گا۔
دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی صحت کا عالمی دن منایا جارہا ہے اس دن منانے کا مقصد لوگوں کو صحت کی سہولیات کے حوالے سے آگاہی دینا ہے پر پاکستان میں سرکاری اسپتالوں میں معیاری سہولتیں میسر نہ ہونے کی وجہ سے عوام نجی اسپتالوں میں علاج کرانے پر مجبور ہیں جبکہ مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے.
ایک طرف دنیا بھر میں صحت کا عالمی دن منایا جارہا تو دوسری جانب کورونا کی وبا نے ساری دنیا کو ایک پلیٹ فارم سے اس وبا سے بچنے کے لیئے ایک ساتھ کھڑا کر دیا ہے اس وقت پاکستان کو بھی کورونا کے حوالے سے بہت مشکلات کا سامنا ہے, سہولیات کا فقدان دن بہ دن بڑھتا ہی جارہا ہے.ملک بھر میں ہیپٹاٹس ، کینسر،ملیریا، ذیابطیس، بلڈ پریشر، خسرہ جیسی خطرناک بیماریوں کے علاوہ دیگر وبائیں بهی پھیل رہی ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق محض بیماری یا کمزوری کی عدم موجودگی ہی نہیں بلکہ مکمل جسمانی ، ذہنی اور سماجی بہبود کی حالت کا نام صحت ہے۔