( حسن علی) آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن ( اپٹما) پنجاب کے چیئرمین عادل بشیر نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ملوں میں مینوفیکچرنگ دوبارہ شروع ہونے تک سوئی ناردرن گیس کو ایڈہاک بلوں کی وصولی موخر کرنے کےحکم دے۔
انہوں نے کہاکہ جب تک لاک ڈاؤن ختم نہیں ہوتا مارچ کے مہینے کیلئے جاری گیس بلوں کی ادائیگی کی آخری تاریخ میں توسیع کی جائے، پنجاب حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن کے باعث ملوں کی بندش کے نتیجے میں خاص طور پر ٹیکسٹائل انڈسٹری اور بالخصوص اپٹما پنجاب کے ممبران کو بھاری مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کاروباری سرگرمیاں بند ہونے ، پیداوار اور مینوفیکچرنگ کے کام بند ہونے ، مال کی نقل و حمل کی معطلی اور ملکی اور غیر ملکی منڈیوں کیلئے سپلائی معطلی کی وجہ سے پنجاب کی طرف سے لاک ڈاؤن کے ساتھ تمام کاروباری اور معاشی سرگرمیاں تعطل کا شکار ہوگئی ہیں، 23 مارچ سے اب تک کوئی پیداوار نہیں ہوئی لہذا ٹیکسٹائل یونٹوں میں گیس کی کھپت نہیں ہے، اپٹما پنجاب ممبر ملز معمول کی بحالی اور لاک ڈاؤن کو ختم کرنے تک ایڈ ہاک بل ادا کرنے سے قاصر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بندش کی مدت کے دوران ایڈہاک بلوں کی ادائیگی کے لئے پوچھنے کی کوئی منطق نہیں ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم عمران خان اور وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل پر زور دیا ہے کہ وہ صورتحال کا جائزہ لیں اور ایس این جی پی ایل کو ہدایت کریں کہ ملک میں مینوفیکچرنگ کی سرگرمیاں دوبارہ شروع ہونے تک ایڈہاک بل واپس لیں۔
واضح رہےکہ کورونا وائرس سے پاکستان میں ہلاکتوں اور متاثرہ افراد کی تعداد تیزی سے بڑھنے کا سلسلہ جاری ہے، کورونا وائرس کے باعث ملک میں اموات کی تعداد 52 ہوگئی جبکہ نئے کیسز سامنے آنے کے بعد مریضوں کی مجموعی تعداد 3700 سے تجاوز کرگئی ہے،کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے بچاؤ اور احتیاطی تدابیر کے تحت ملک بھر میں لاک ڈاؤن جاری ہے ، لاہور میں آج لاک ڈاؤن کا 15 واں روز ہے، تجارتی مراکز، شاپنگ مالز، بازار ، دکانیں بند اور کاروباری سرگرمیاں معطل ہیں۔