سٹی42: پی ٹی آئی نے اسلام آباد کے نواح میں 8 ستمبر کو جلسہ سے پہلے ایک بار پھر اپنی "حکمتِ عملی" ایک دن میں دو بار تبدیل کر لی۔
پہلی مرتبہ بیرسٹر گوہر کی صدارت میں کور کمیٹی کے اجلاس کے حوالے سے پی ٹی آئی کے ذرائع نے خبر دی کہ 8 ستمبر کو جلسے کے حوالے سے پی ٹی آئی نے حکمت عملی تبدیل کرلی۔ اس خبر مین بتایا گیا کہ پی ٹی آئی نے اپنے ارکان اسمبلی کو ذمہ داری دی ہے کہ وہ کارکنوں کو اسلام آباد کے مجوزہ جلسے میں لائیں۔ شام کو پی ٹی آئی کے رہنما شوکت بسرا نے انکشاف کیا کہ پی ٹئی آئی نے 8 ستمبر کے جلسہ کے لئے جانے والے کارکنوں کے قافلوں کو روکے جانے اور گرفتاریوں کے ڈر سے "حکمتِ عملی" بدل لی ہے۔ شوکت بسرا نے بتایا کہ اب کارکنوں کو 8 ستمبر سے پہلے ایک ایک کر کے اسلام آباد پہنچنے کے لئے ہدایت کی گئی ہے۔
پی ٹی آئی پنجاب کے سیکرٹری جنرل شوکت بسرا نے کہا کہ کارکنوں کو اسلام آباد پہنچنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔شوکت بسرا نے بتایا کہ پنجاب پولیس کے ایکشن اور گرفتاریوں سے بچنے کے لئے حکمت عملی تبدیل کی۔ پنجاب سے کارکنان کو قافلوں یا ریلییوں کی بجائے انفرادی طور پر جلسہ گاہ پہنچنے کے لئے کہا ہے۔
شوکت بسرا نے کہا ہم پنجاب میں پی ٹی آئی کے عہدیداروں اور ورکروں کی پکڑ دھکڑ کی شدید مذمت کرتے ھیں۔ پی ٹی آئی کے ورکرز ان کے اوچھے ہتھکنڈوں سے گھبرانے والے نہیں ہیں۔
اس سے پہلے
چیئرمین بیرسٹر گوہر کی زیرصدارت تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا، کور کمیٹی کا اجلاس کے پی ہاؤس میں ہو ا ۔
اجلاس میں 8 ستمبر کو ہونے والے جلسے کیلئے حکمت عملی تیارکرلی گئی ۔ کور کمیٹی ارکان نے کہاکہ عدلیہ کے حوالے سے کوئی بھی بل قانون سازی کیلئے آتا ہے تو اس کی بھرپور مخالفت کی جائے گی،8 ستمبر کے جلسے کیلئے ملک بھر سے لوگوں کو سنگجانی لایا جائے، تمام ایم این ایز کو اپنے اپنے حلقوں سے لوگوں کو اکٹھا کر کے لانے کا ٹاسک دے دیا گیا۔
کور کمیٹی اراکین نے کہاکہ پی ٹی آئی کے امیدوار کی کارکن میٹنگ پر پولیس کے چھاپے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں ۔ 8 ستمبر کو ہر حال میں سنگجانی کے مقام پر جلسہ کریں گے۔
اجلاس میں ممبران اسمبلی کو کارکنان کو جلسہ میں لانے کی ذمہ داری بھی دی گئی۔