عابد چودھری : پولیس نے اچھی نوکری کا جھانسہ دے کر جواں سالہ لڑکیوں سے زبردستی جنسی زیادتی کروانے والے پیشہ ور گینگ کو گرفتار کرتے ہوئے لڑکی بیٹی سمیت بازیاب کروالیا ۔
پولیس کے مطابق ملزمان کاہنہ کی رہائشی خاتون کو مری لے جا کر زبردستی زنا کاری کرواتے رہے۔ متاثرہ خاتون کے خاوند نے تھانہ کاہنہ میں بیوی اور بیٹی کے اغواء کا مقدمہ درج کروایا تھا ۔ جس کے بعد ایس ایس پی انویسٹی گیشن ڈاکٹر انوش مسعود نے واقعہ پر نوٹس لیتے ہوئے فوری کارروائی کا حکم دیا۔ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے پیشہ ور گینگ کے 3 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ پولیس نے ماں بیٹی کو بھی بازیاب کروالیا ۔
ایس ایس پی انویسٹی گیشن ڈاکٹر انوش مسعود نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن SSOIU پولیس ٹیم نے مری میں ریڈ کر خاتون کو بچی سمیت بحفاظت بازیاب کروا کر خاتون سمیت 3 ملزمان کو گرفتار کیا، گرفتار ملزمان میں عائشہ عرف اقراء، عثمان اور نعیم شامل ہیں۔ ملزمان پر کشش نوکری کا جھانسہ دے کر 20سالہ خاتون کو بیٹی سمیت مری لے گئے تھے۔ملزمان 9ماہ کی بیٹی کو یرغمال بنا کر مجبور ماں کا جنسی استحصال کرتے رہے۔
ڈاکٹر انوش مسعود کا کہنا ہے کہ ملزمان کو ہیومن انٹیلی جنس سمیت جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے گرفتار کیا گیا۔ ملزمان نے نوکری کی متلاشی متعدد لڑکیوں کو جنسی زیادتی کروانے کا اعتراف کیا ہے۔ گرفتار ملزمان کے بیانات کی روشنی میں تفتیش کا دائرہ مزید وسیع کیا جا رہا ہے۔ ملزمان کے سابقہ کریمنل ریکارڈ کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔
ملزمان کی گرفتاری پر ایس ایس پی انویسٹی گیشن نے پولیس ٹیم میں تعریفی اسناد تقسیم کیں ۔
ایس ایس پی انویسٹی گیشن کا کہنا ہے کہ خواتین سے زیادتی کے مرتکب افراد کسی رعایت کے مستحق نہیں، مضبوط چالان مرتب کر کے ملزمان کو سخت سزا دلوائی جائے گی۔