ویب ڈیسک : کراچی میں کارساز روڈ پر گذشتہ ماہ ہونے والے حادثے کی ملزمہ کو عدالت کی جانب سے نتاشا کو ضمانت مل گئی ۔
کراچی کی مقامی عدالت نے کار ساز حادثہ کیس میں ملزمہ نتاشا کی درخواست ضمانت پر محفوظ فیصلہ سنادیا۔ عدالت نے ملزمہ نتاشاکی ضمانت منظور کرلی اور ایک لاکھ روپے کےمچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
عدالت کے مطابق معاہدے کے بعد کسی فریق کو اعتراض نہیں، عدالت ملزمہ کی ضمانت منظور کرتی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل فریقین کی جانب سے عدالت میں حلف نامہ جمع کروایا گیا ، جس کے بعد عدالت نے ملزمہ کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
اللہ کے نام پر معاف کردیا
دوران سماعت عدالت میں عمران عارف کی بیوہ ،بیٹی اور بیٹا پیش ہوئے ، مدعی مقدمہ امتیاز عارف اور زخمیوں کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے چاروں ورثاء کے شناختی کارڈ چیک کرکے صلح نامے کی تصدیق کی، زخمی شہری الیگزنڈر کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ زخمیوں الیگزینڈر اور عبدالسث کے درمیان بھی معاملات طے پا گئے.
دوران سماعت ملزمہ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزمہ ذہنی مریضہ ہے، اگست 2005 سے اس کا علاج چل رہا ہے، ملزمہ کے پاس یوکے کا ڈرائیونگ لائسنس ہے جو پاکستان میں چھ ماہ تک کارآمد ہے۔ وکیل نے کہا کہ حادثے میں مرنے والوں کے ورثاء نے اللہ کے نام پر معاف کردیا ہے۔ مدعی مقدمہ کے وکیل نے این او سی عدالت میں جمع کروا دئیے۔
متوفیان کے اہل خانہ نے عدالت میں معاہدے کی تصدیق کردی، موقف اپنایا معاہدہ کسی دباوٴ کے بغیر اللہ کی رضا کیلئے کیا ہے، جس پر عدالت نے قرار دیا اگر آپ نے عدالت سے حقائق چھپائے تو آپ اللہ کو جواب دہ ہوں گے.
کارسازحادثہ کیس؛ فریقین کے درمیان معاملات طے
خیال رہے کارسازحادثہ کیس میں فریقین کے درمیان معاملات طے پاگئے، نوابجیکشن سرٹیفکیٹ عمران عارف کی اہلیہ، بیٹے اوربیٹی کی جانب سے جمع کروائے جائیں گے۔
حلف نامے کے مطابق ہمارے درمیان معاملات طے پا گیے ہیں ہم نے ملزمہ کو معاف کردیا ہے ہم نے اللہ کے نام پر معاف کیا ہے جو بڑا مہربان اور نہایت رحم والا ہے۔ ملزمہ کو ضمانت دینے پر کوئی اعتراض نہیں ہے، حادثہ جان بوجھ کر نہیں کیا گیا، بغیر کسی دباؤ نو ابجیکشن سرٹیفکیٹ دیا، حلف نامےمیں جو کہابالکل درست ہے۔
یہ بھی یاد رہے گذشتہ روز ملزمہ نتاشا نے وکیل کےتوسط درخواست ضمانت دائر کی تھی ، وکیل نے کہا تھا کہ ملزمہ ذہنی مریضہ ہیں، متعدد بار نفسیاتی ڈاکٹرسےعلاج کراچکی ہیں، ملزمہ کیخلاف جودفعات شامل کی گئیں اس کی سزا دیت ہے، ضمانت منظورکریں۔
واضح رہے کہ 20 اگست کو کارساز روڈ کر تیز رفتار گاڑی کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار باپ بیٹی جاں بحق ہو گئے تھے، حادثے میں جاں بحق ہونے والی آمنہ عارف گھر میں سب سے چھوٹی اور لاڈلی تھی، والد نے اسے پاپڑ فروخت کر کے تعلیم کے زیور سے آراستہ کیا تھا۔
حادثے کے بعد پولیس نے خاتون ملزمہ کو حراست میں لے لیا تھا اور بعد ازاں خاتون ملزمہ کی میڈیکل رپورٹس میں آئس نشے کی موجودگی کی تصدیق ہوئی تھی۔