اقصیٰ سجاد: 6 ستمبر 1965 ءکو پاک بھارت جنگ میں بی آر بی نہر کے مقام پر خونریز معرکہ ہوا ۔پاک فوج نے حملہ آور بھارتی افواج کو ناکوں چنے چبوائے۔ لاہور کے شہریوں نے لاہور شہر کے دفاع کے لئے جو نہر کھودی تھی اس سٹریٹیجک نہر کے دفاع کے لئے قوم کے بہترین سپوت عزیز بھٹی نے اپنی جان نچھاور کر دی کیونکہ اس نہر کا دفاع شہر کے دفاع کیلئے ناگزیر تھا۔
پاکستان اور بھارت کی سرحد پر واقع بی آر بی نہر لاہور کے عوام نے رضاکارانہ محنت کر کے 1948ء میں کھودی تھی۔ صوبہ پنجاب کے پہلے وزیراعلیٰ افتخار حسین ممدوٹ کی اپیل پربھارتی افواج کی ممکنہ شرانگریزی سے نمٹنے کے لیے شہریوں نے 8 کلومیٹر رقبہ پر محیط نہر محض چند دنوں میں بلا معاوضہ کھود ڈالی۔
6 ستمبر 1965ء کو جب بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا، تو میجر عزیز بھٹی برکی میں پاک آرمی کی ایک چھوٹی سی کمپنی کی کمان کررہے تھے۔ اس کمپنی کے دو پلاٹون بی آر بی نہر کے دوسرے کنارے پر متعین تھے۔12ستمبر کی صبح دشمن فوج کے ہزاروں سپاہیوں کی پیش قدمی روکنے کیلئے عزیز بھٹی محاذ پر ڈٹ گئے۔ وہ اپنی کمپنی کے لیڈر تھے اور سب سے آگے رہ کر اپنے جوانوں کی قیادت کر رہے تھے۔ او پی پر دشمن کی نقل و حرکت پر نظر رکھتے ہوئے انہوں نے طویل وقت تک دشمن کی پیش قدمی کو روکا، اس دوران دشمن کی توپ کا ایک گولہ ان کے سینے کے آرپار ہوا اور وہ شہید ہوگئے۔
6 ستمبر کا دن ہمیں اُن شہدا کی یاد دلاتا ہے جو دشمن کے بزدلانہ حملے کو شجاعت اور جوانمردی سے ناکام بناتے ہوئے اپنی جانیں مادر ِوطن پر نثار کر گئے۔