ثمرہ فاطمہ: 6 ستمبر 1956ء، جب پاکستان کی مسلح افواج اور قوم نے ملکر دفاع وطن کی خاطر ایسے کارنامے سر انجام دیئےجو تاریخ کے اوراق میں سنہری حروف میں درج ہیں۔ اس تاریخ ساز جنگ میں پاکستانی فوج اور قوم نے کیسے متحد ہو کر دشمن کے ناپاک عزائم ناکام بنائے یہ کہانی ہم سب کو ہمیشہ یاد رکھنے کی ضرورت ہے۔
6ستمبر وطن سے تجدید عہد وفا کا دن ہے جب پاکستان کی مسلح افواج اور پوری قوم نے بھارتی جارحیت کے خلاف اپنی آزادی اور وقار کا دفاع کیا۔ اس تاریخی دن وطن عزیز کے ہر شہری نے افواج کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کیا، وہیں واہگہ کے رہائشی اور عینی شاہد محمد اقبال کے والد خورشید محمد اور دادا غلام محمد بھی فوج کے شانہ بشانہ لڑتے ہوئے شہید ہو گئے تھے۔
محمد اقبال کا کہنا تھا دشمن طیاروں کی بمباری سے جی ٹی روڈ پر لاشوں کے انبار لگ گئے تھے ۔ پاکستانی قوم اور افواج نے یکجان ہو کر دشمن کے عزائم خاک میں ملائے۔خواہش ہے کہ میرا اکلوتا بیٹا پاک فوج میں شمولیت اختیارکرے اور اپنے دادا، پردادا کی طرح وطن کی حفاظت کے لئے زندگی وقف کر دے۔
پینسٹھ کی جنگ کے عینی شاہدمحمد اقبال آج بھی اپنے والد اور دادا کی قبروں پر فاتحہ پڑھنے کےساتھ ساتھ جنگ کے گمنام شہدا کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
ستمبر 1965 کی جنگ کے آغاز سے انجام تک وطن کے دفاع کے لئے پاک فوج کے جوانوں کے شانہ بشانہ مزاحمت کی زریں تاریخ رقم کرنے کی داستانیں واہگہ سے چھمب جوڑیاں تک ہر اس علاقہ میں قدم قدم پر بکھری ہوئی ہیں جہاں جہاں دشمن نے رات کے اندھیرے مین شب خون مارنے کی حماقت کی تھی۔ آج ان تمام شہدا اور غازیوں کی شجاعت کی کہانیوں کو یاد کرنے اور ایک دوسرے کے ساتھ شئیر کرنے کا دِن ہے۔