سٹی42: آج یوم دفاع اور یومِ شہدا ہے۔ 59 سال پہلے آج کے دن پاکستان کی سالمیت پر دشمن نے رات کے اندھیرے میں سنگین حملہ کیا تھا جس کا پاک وطن کے خاکی پوش مجاہدوں اور عام شہریوں نے یکجان اور متحد ہو کر ایسے مقابلہ کیا کہ چشمِ فلک حیران رہ گئی۔
تعداد اور ہتھیاروں کی برتری کے زعم میں مبتلا دشمن کو ارض پاک کے چپے چپے پر ایسی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا کہ اس کے آگے بڑھتے قدم اکھڑ گئے اور ارضِ پاک کو ٹیڑھی آنکھ سے دیکھنے والوں کو اپنی ہی سرزمین کو پاک مجاہدوں کی جوابی کارروائی کے دوران بے جگری سے آگے بڑھتے جتھوں سے بچانا محال ہو گیا۔ آج پاکستانی قوم 6 ستمبر 1965 کو دشمن کے حملے کا دندان شکن جواب دینے کی یاد بھر پور ملی جوش و جزبے سے تازہ کر رہی ہے۔
آج چھ ستمبر کو جی ایچ کیو میں یومِ دفاع کی پروقار تقریب میں پاک فوج کے شہدا کی قربانیوں اور غازیوں کی جوانمردی کی داستانوں کو یاد کیا جائے گا۔ وزیراعظم شہباز شریف اس تقریب میں مہمان خصوصی ہوں گے۔
توپوں کی سلامی سے دن کا آغاز
یوم دفاع کا آغاز وفاقی دارالحکومت میں اکتیس اور صوبائی دارالحکومت لاہور میں 21 توپوں کی سلامی سے ہوگا ۔ آج دن کے دوران جنگِ ستمبر میں دشمن کی جارحیت کی مزاحمت کرتے ہوئے جامِ شہادت نوش کرنے والے نڈر سپوتوں کے مزاروں پر فاتحہ خوانی اور ان کی شجاعت اور بہادری کی یادیں تازہ کرنے کے لئے خصوصی تقریبیں ہوں گی۔
یوم دفاع پر ہر سال کی طرح اس سال بھی سرکاری و نجی سطح پر خصوصی تقریبات بھی منعقد کی جائیں گی۔ سویلین تقریبات میں سرگودھا، لاہور، سیالکوٹ میں ہر سال کی طرح اس سال بھی ان شہروں کے دفاع میں پیش پیش رہنے والے سول ڈیفینس کے مجاہدوں اور ان کے ساتھ مل کر سیسہ پلائی دیوار بن جانے والے عام شہریوں کی ہمت و شجاعت کی یادوں کو تازہ کیا جائے گا۔۔
جی ایچ کیو میں ہونے والی تقریب میں 1965 کی جنگ کے شہیدوں کے اہلِ خانہ خاص طور سے مدعو ہوں گے، وزیراعظم شہباز شریف مہمان خصوصی ہوں گے جبکہ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر اور مسلح افواج کے سربراہ، کئی دوست ممالک کے سفیر اور ارکان اسمبلی بھی تقریب مین موجود ہوں گے۔