سٹی42: وزیراعظم شہباز شریف نے یومِ دفاع پر شہدائے جنگِ ستمبر کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر برصغیر کی تقسیم کا نامکمل ایجنڈا ہے جسے کشمیری عوام کی اُمنگوں اور سلامتی کونسل کی قراردوں کے مطابق استصوابِ رائے کے ذریعے فی الفور حل کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہمسایوں سے اُٹھنے والی دہشتگردی کی جڑوں کو باہمی تعاون اور مشترکہ مفاد کی حکمت عملی کے ذریعے اکھاڑنے کی ضرورت ہے۔
یومِ یوم دفاع و شہداء پر اپنے پیغام مین وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں 6 ستمبر انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ ہر سال اس دن، پاکستانی قوم یوم دفاع و شہداء بڑے ولولے اور احترام سے مناتی ہے۔ ہم سب مادر وطن کے بیٹوں اور افواج پاکستان کے عظیم سپوتوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے 6 ستمبر 1965 کو ہماری سر حدوں پر حملہ آور دشمن کے خلاف بے خو فی سے لڑتے ہوئے اسے شکست فاش دی۔ دشمن کے اس غیر اعلانیہ حملے اور عددی برتری کے باوجود افواج پاکستان کی بیداری اور تیاری کی بدولت تمام محاذوں پر ہزیمت اور عبرت ناک شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ گزشتہ 59 سال سے، افواج پاکستان ہردم تیاراور پیشہ ورانہ صلاحیتوں اور حربی تیاریوں کا مظاہر ہ کرکے جذبہ یوم دفاع کو زندہ رکھے ہوئے ہیں جو ہمارے دفاع اور استقلال کی علامت بن چکا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ قوم ہر چیلنج میں سرخرو ہوئی ہے۔ بلا شبہ ہمار ی افواج کا حوصلہ اور فرض سے لگن ہی پاکستان کی سلامتی کی بنیاد ہے۔ ان کی قربانیوں کی بدولت ہم ایک آزاد اور خود مختار مملکت میں زندگی گزار رہے ہیں۔ میں شہداء کے خاندانوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں جن کا جذبہ اور حوصلہ ہمیں محفوظ اور مضبوط پاکستان کی تعمیر کا عزم بخشتا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ جدید ترین حربی صلاحیتوں سے لیس ہماری مسلح افواج اپنی علاقائی سالمیت اور خود مختار تشخص کو نا قابل تسخیر بنانے کے لیے اپنی استعداد میں مسلسل اضافہ کر رہی ہیں۔
وزیراعظم نے کہا۔ ہماری حکومت تصادم کے بجائے مکالمے اورٹکراؤ کی بجائے تعاون اور شراکت داری پر یقین رکھتی ہے۔ ہمارا مقصد ایسی ساز گار فضا پیدا کرنا ہے جہاں تمام اقوام ترقی کریں اور غربت، بیماری اور جہالت جیسے مشترکہ مسائل حل کرنے پر توجہ دیں۔ بد قسمتی سے مسئلہ کشمیر کا حل نہ ہو نا خطے میں قیام امن اور ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ کشمیر برصغیر کی تقسیم کا نامکمل ایجنڈا ہے جسے کشمیری عوام کی اُمنگوں اور اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردوں کے مطابق استصوابِ رائے کے ذریعے فوری حل کرنے کی ضرورت ہے۔
وزیراعظم شہباز نے زور دے کر کہا کہ ہمسایوں سے اُٹھنے والی دہشتگردی کی جڑوں کو باہمی تعاون اور مشترکہ مفاد کی حکمت عملی کے ذریعے اکھاڑنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے پاکستان یعوام سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا، آج کے دن، میں آپ کے لیے امید اور عزم کا پیغام دیتا ہوں۔ یاد رکھیں، ہمارا ماضی, بحیثیت قوم ہمارا مشکلات پر قابو پانے کی صلاحیت کا گواہ ہے۔ ہر بار، ہم مضبوط تر اور عسکری اعتبار سے سخت جان ہو کر ابھرے ہیں۔ آج کے دن ہمیں اسی عزم مصصم سے کام لینا ہوگا جو ہمیشہ ہماری پہچان رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ''عزمِ استحکام'' کے تحت نظر ثانی شدہ نیشنل ایکشن پلان کا مقصد تمام اقسام کی دہشت گردی بشمول ڈیجیٹل دہشت گردی کو ہمیشہ کے لیے جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم سب مل کر ایک خوشحال پاکستان کی راہ ہموار کریں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے یوم دفاعِ پاکستان کے موقع پر فلسطینی عوام کے مصائب کو یاد رکھتے ہوئے کہا کہ پاکستان فلسطینی عوام کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا ہے۔ ہم ہر پلیٹ فارم پر اپنی آواز فلسطین کے لیے بلند کرتے رہیں گے۔ فلسطینی عوام نے اسرائیلی قبضے کے خلاف اپنی طویل جد وجہد میں نا قابل یقین جرأت کا مظاہرہ کیا ہے۔ ہم عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فلسطینی شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنائے اور غزہ میں بے گناہ مسلمانوں کی نسل کشی بند کرے۔
انہوں نے آخر مین ایک بار پھر جنگِ ستمبر کے شہیدوں اور غازیوں کی دفاعِ وطن کے لئے بے لوث قربانیوں اور تاریخ ساز مزاحمت کا ذکر کرتے ہوئے کہا، میں شہداء اور غازیوں کے خاندانوں کو بھی سلام پیش کرتا ہوں۔ اللہ تعالی شہداء کے درجات بلند کرے اور ان کے اہل و عیال کو جرأت اور ہمت عطا فرمائے۔ آئیے! شہداء کے جذبے کواپنے دلوں میں بسا کر پاکستان کا تحفظ اور تعمیر کریں اور جذبہء دفاع پاکستان کو بیدار کرتے ہوئے عظمت کی بلندیوں کو چھو لیں۔
افواج پاکستان زندہ باد
پاکستان پائندہ باد!