ویب ڈیسک: روس کی جانب سے یورپ کو گیس کی سپلائی روکنے کے بعد یورو 0.99 ڈالر سے نیچے گر کر 20 سال کی کم ترین سطح پر آ گیا ہے۔
ڈالر کے بعد یورو کا شمار بھی دنیا کی بڑی کرنسی میں ہوتا ہے، اور یہ یورپی یونین میں شامل 27 میں سے 19 ممالک کی مشترکہ کرنسی ہے، یکم جنوری 2002 کو یورو عام مارکیٹ میں آنے کے بعد سے ڈالر سے زیادہ قدر کی حامل رہی ہے، تاہم اب 20 برس بعد گزشتہ ایک ماہ سے یورو کو ڈالر کے مقابلے میں برابر یا اس سے نیچے بھی جاتا دیکھا جارہا ہے۔
ان دنوں یورو کبھی ڈالر کے برابر آجاتا ہے، اور کبھی اس کی قدر ڈالر سے تھوڑی سے کم یا زیادہ ہوجاتی ہے، جس سے آج کل یہ معاملہ عالمی معاشی خبروں کی زینت بھی بن رہا ہے، لیکن آج یورو ڈالر کے مقابلے میں بیس سال کی کم ترین سطح پر آگیا ہے۔
یورو کی قیمت میں کمی کی بڑی وجہ حالیہ مہینوں میں یورو کا قدرتی گیس کی قیمتوں کے ساتھ تیزی سے تعلق رہا ہے، جیسے جیسے توانائی کی قیمتوں میں اضافہ ہورہا ہے اسی کے ساتھ ہی یورو کی قدر بھی گر رہی ہے۔
یورو کرنسی کو حالیہ جھٹکا روس کی طرف سے یورپ کو نورڈ اسٹریم گیس پائپ لائن سے سپلائی روکنے کے بعد لگا ہے۔ روس کی جانب سے گیس سپلائی روکنے کے بعد پورے خطے میں توانائی کے بحران کے گہرے ہونے کے خدشات بڑھ گئے ہیں جس کے باعث یورو کی قدر 0.99 ڈالرسے نیچے گر گئی ہے۔