(ویب ڈیسک)برطانیہ میں ٹیسٹ ٹیوب بچوں کے لئے ایمبریو، ایگزاور سپرمز محفوظ رکھنے کی مدت 55 سال کردی گئی ۔
رپورٹ کے مطابق اب منجمد ایمبریو، نسوانی ایگز اور مردانہ سپرمز کو 10 سال کی بجائے 55 سال تک محفوظ رکھا جاسکے گا۔ ڈاکٹرز کے کہنے پر برطانوی قوانین میں تبدیلی سے ان والدین کو دباؤ سے نجات ملے گی جو قدرتی طریقے سے بچے پیدا نہیں کر سکتے۔
پاکستانی نژاد برطانوی وزیر صحت ساجد جاوید کی تجویز منظوری کے لئے پارلیمنٹ کو بھجوا دی گئی ہے ۔ ساجد جاوید کا کہنا تھا کہ موجودہ نظام انتہائی سخت پابندیوں والا تھا اور مستقبل کے والدین کے سر پرہر وقت تلوار لٹکی رہتی تھی ۔ اب موجودہ تبدیلی سے لوگوں کو اپنے مستقبل کے بارے سوچنے کی آزادی ملے گی۔
ہر دس سال بعد ممکنہ والد یا والدہ سے اس کے سپرمز یا ایگزکو رکھنے یا ضائع کرنے کے حوالے سے دریافت کیا جائے گا۔ یادرہے یہ سب اس لئے ممکن ہوا کہ رائل کالج آف آبسٹریشنز نے حال ہی میں ایسی جدید ترین منجمد کرنے کی تکنیک دریافت کی تھی جس کے ذریعے ایمبریوز ، ایگز اور سپرمز کو بالکل صحیح حالت میں لامحدودوقت کے لئے ذخیرہ کیا جاسکتا ہے تاہم اب موجودہ قوانین میں کسی تیسرے شخص کے سپرمز یا کسی عطیہ کرنے والی خاتون ڈونر کے حوالے سے بھی شقیں شامل کی گئی ہیں ۔