ویب ڈیسک: نورمقدم قتل کیس میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں چالان پیش کردیا گیا، اسلام آباد ہائیکورٹ نے ملزم ذاکرجعفر کی درخواست ضمانت پر فریقین کو نوٹس جاری کردیئے۔
مرکزی ملزم ظاہر جعفر،اس کے والدین اور دیگر ملزمان کی عدالت میں حاضری لگائی گئی،چالان پیش کرنے پر جوڈیشل مجسٹریٹ شعیب اختر نے کیس کی سماعت کےلئے 8 ستمبرکی تاریخ مقرر کردی۔
دوسری جانب مرکزی ملزم ظاہر جعفر نے کمرہ عدالت کے باہر پولیس اہلکاروں سے کہا کہ ’ہماری پرائیویسی ہے، لہذا میڈیا والوں کو کمرہ عدالت سے باہر رکھیں۔‘
ظاہر جعفر آج لمبے بالوں اور پونی کے بجائے نئے ہئیر کٹ کے ساتھ براؤن شلوار قمیص میں ملبوس تھا، جبکہ وہ پولیس اور میڈیا والوں سے انگریزی کی بجائے اردو زبان میں بات کرتے نظر آیا۔ اس سے قبل اپنی پیشیوں پر وہ کہہ چکا تھے کہ اسے اردو نہیں آتی۔
ظاہر جعفر، ان کے والد ذاکر جعفر اور تین ملزمان کے ہاتھ ایک ہی زنجیر نما ہتھکڑی سے بندھے ہوئے تھے۔ ظاہر جعفر کی باڈی لینگویج سے تسلی اور کچھ رعونت ظاہر ہو رہی تھی جبکہ ملزمہ عصمت آدم جی برقعے میں پیش ہوئیں۔