نئی پرانی گاڑیوں کی قیمتیں 2023 تک برقرار رہیں گی

6 Sep, 2021 | 01:50 PM

ویب ڈیسک:  نئی یا پرانی گاڑیوں کی ریکارڈ زیادہ قیمتیں2023 تک برقرار رہیں گی، تجزیہ کاروں نے کمپیوٹر چپس کی قلت کو اس کی بڑی وجہ قرار دیا ہے۔

 رپورٹ کے مطابق  کورونا وائرس اور بھارتی ڈیلٹا ویرئنٹ کے بعد گاڑیوں میں استعمال ہونے والی کمپیوٹر چپس کی قلت  شدید صورت اختیار کررہی ہے۔ گاڑیوں کی قیمتوں کو مصنوعی طور پر کم رکھا جا رہا ہے جبکہ عالمی سطح پر گاڑیوں کے پرزہ جات کی قلت کمپیوٹر چپس تک ہی محدود نہیں رہی۔ کار ساز کمپنیوں کو تاروں، پلاسٹک اور شیشے کی کمی کا سامنا بھی  شروع ہو چکا ہے کیونکہ ان کی تیاری میں استعمال ہونے والاخام ملک دنیا بھر کی بندرگاہوں میں پڑا ہے اور تیار کرنے والے ممالک تک پہنچنے میں تاخیر صورت حال کو مزید بگاڑ رہی ہے۔

کورونا وائرس کی دوبارہ آنے والی لہر نے رسد کے مقابلے میں طلب  میں اضافہ کر دیا ہے،  یادرہے ملائشیا اور دوسرے ایشیائی ممالک  میں کمپیوٹر چپس کی تیاری کا آخری مرحلہ مکمل ہوتا ہے جو اس وقت کورونا کی زد میں ہیں۔ یادرہے جنرل موٹرز اور فورڈ نے شمالی امریکہ میں اپنے کئی کارخانے ایک یا دو ہفتے کے لیے بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ گذشتہ ماہ سیمی کنڈکٹرز (نیم موصل) کی قلت اتنی زیادہ ہو گئی کہ ٹویوٹا کمپنی کو اعلان کرنا پڑا کہ وہ جاپان اور شمالی امریکہ میں دو ماہ کے لیے اپنی پیداوار میں کم از کم 40 فیصد کمی کر دے گی۔

نسان اور ٹینیسی میں واقع اپنی بڑی فیکٹری کو 13 ستمبر تک بند  رکھنے کااعلان کیا  ہے جبکہ ہونڈا کے ڈیلرز کم شپمنٹس کی تیاری کر رہے ہیں۔ اگست میں امریکہ میں ایک نئی گاڑی 41 ہزار ڈالر کی اوسط قیمت پر فروخت ہوئی جو  ایک ریکارڈ قیمت ہے۔ قیمتوں پر نظر رکھنے والے ادارے جے ڈی پاور کے اندازے کے مطابق صرف دو سال پہلے کے مقابلے میں قیمت میں یہ اضافہ تقریباً 8200 ڈالر ہے۔

مزیدخبریں