(سٹی42) خواتین میں فیشن کا رجحان آئے روز بڑھ رہا ہے ملبوسات کے ساتھ ساتھ ہینڈبیگ کی مانگ میں بھی اضافہ ہورہا ہے،کیونکہ فیشن کی دنیا میں اس کو بھی اہمیت حاصل ہے خاص کر میچنگ ہینڈ بیگ کا انتخاب بھی خواتین کرتے نظر آتی ہیں، مگر ایک خاتون کو مگرمچھ کی کھال سے بنا ہینڈ بیگ مہنگا پڑگیا۔
تفصیلات کے مطابق دنیا میں بدلتے فیشن کے سٹائل نے خواتین کو کشمکش میں مبتلا کردیا، ملبوسات کے ساتھ ساتھ ایک جیسا جوتا اور ہینڈ بیگ بھی فیشن کے لوازمات کا لازمی حصہ بن چکا ہے، خواتین میں ان کااستعمال نہ صرف کسی فیشن شوکے لئے بلکہ شادی،کسی خاص تقریب میں شرکت کے لئے بھی کیا جاتا ہے جس سے شخصیت مزید خوبصورت اور منفرد لگتی۔
بازاروں میں چمڑے، لیدر اور کپڑے سے بنے کشیدہ کاری کے ہینڈبیگز موجود ہوتے، دکاندار خواتین کی پسند کو مدنظر رکھتے مختلف اقسام کے ہینڈ بیگز لاتے تاکہ ان کو فروخت کرکےروزی کمائے جاسکے،مگر آسٹریلیا میں ایک خاتون کو مگرمچھ کی کھال سے بنا ہینڈ بیگ برآمد کرنا اس وقت مہنگا پڑا جب اجازت نامہ نہ ہونے کی وجہ سے اسے حکام نے ضبط کر لیا اور اب اسے تلف کر دیا۔
مگرمچھ کی کھال سے بنے اس ہنڈ بیگ کی قیمت 26 ہزار آسٹریلوی ڈالر یعنی 14 ہزار پاؤنڈ بتائی جاتی ہے اورتقریباً پاکستانی 30 لاکھ روپےبنتی ہے، اسے فرانس کے سینٹ لارینٹ نامی سٹور سے منگوایا گیا تھا جس کے بعد آسٹریلوی بارڈر فورس نے پرتھ میں اسے ضبط کر لیا۔ آسٹریلیا میں مگرمچھ کی کھال سے بنی مصنوعات پر پابندی نہیں البتہ خریداروں کو ایسی اشیاء خریدنے کے لئےایک 70 آسٹریلوی ڈالر کا اجازت نامہ لینا بھی ضروری ہے۔
دوسری طرف خاتون کی جانب سے 26 ہزار 313 آسٹریلوی ڈالر مالیت کے بیگ کی قیمت ادا کی جا چکی ہے اور محکمہ زراعت، پانی اور ماحولیات نے مزید کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔