سٹی 42 : سوشل ایپ ٹک ٹاک پر ایک دوسرے کو چیلنج کرنا ایک ٹرینڈ بن چکا ہے،ان چیلنجز کو پورا کرنا دوسروں کیلئے کبھی مشکل تو کبھی ناممکن ہوجاتا ہے،کئی تو اس چیلنج کو پورا کرنے کے چکر میں اپنی جانیں تک گنوا بیٹھے ہیں۔
امریکہ میں 15 سالہ لڑکی الرجی کی زیادہ گولیاں کھانے کا ٹک ٹاک چیلنج پورا کرنے کے چکر میں اپنی جان ہی گنوا بیٹھی۔ریاست اوکلاہوما سے تعلق رکھنے والی 15 سالہ کلوئی فلپس نے ٹک ٹاک ویڈیو چیلنج پورا کرنے کیلئے الرجی کی زیادہ گولیاں کھالیں جس کے باعث اس کی موت واقع ہوگئی۔ ہلاک لڑکی کے اہلخانہ نے دوسرے خاندانوں کو خبردار کیا ہے اور اپنے بچوں پر نظر رکھنے کی اپیل کی ہے۔
کلوئی کی خالہ جینیٹ سیسی لیزر نے ایک فیس بک پوسٹ کے ذریعے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ اپنے بچوں پر نظر رکھیں بصورت دیگر اس ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن کا استعمال آپ کے پیاروں کے لیے خطرناک ہوسکتا ہے۔ " میں یہ نہیں دیکھنا چاہوں گی کہ جس کرب سے ہم گزرے ہیں وہی پہاڑ کسی اور خاندان کے اوپر ٹوٹے۔
جینیٹ نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ بچے تو بچے ہی ہوتے ہیں وہ دوسرے شخص کو جو کرتا ہوا دیکھتے ہیں اسی کو اپنانے کی کوشش کرتے ہیں لیکن ہمیں انہیں یہ بتانے کی ضرورت ہے کہ ان کے لیے صحیح کیا اور غلط کیا ہے۔
یاد رہے دنیا بھرمیں سماجی روابط کی ویب سائٹس اور ویڈیو شیئرنگ ایپس نئی نسل اور شہرت کے دلدادہ افراد کی من پسند مصروفیت بن چکی ہیں مگر کئی لوگوں پر اس کے استعمال کی زیادتی کے الزامات بھی عائد ہوتے رہتے ہیں۔لوگ عام سماجی رابطوں کے بجائے سوشل میڈیا رابطو ں کو ترجیح دیتے نظر آتے ہیں۔ سوشل میڈیا سماج پر مثبت اثر ڈال رہا ہے، ٹک ٹاک سو شل میڈیا ایپس میں اپنے بہت زیادہ استعمال کی بدولت لوگوں کی گفتگو کا موضوع اور مصروفیت کا سبب بھی ہے اور آئے روز ٹک ٹاک سٹارز کے حوالے سے عجیب عجیب خبریں سننے میں آتی رہتی ہیں-