ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

"گمشدہ وزیر اعلیٰ"علی امین گنڈاپور کے پی اسمبلی پہنچ گئے، خود روپوش ہونے کا اعتراف کر لیا

Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک : خیبر پختونخوا کا وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور 24 گھنٹے تک روپوش رہنے کے بعد کے پی اسمبلی پہنچ گیا ۔ علی امین  کی پارٹی کے لیڈر اور خود خیبر پختونخوا حکومت کا ترجمان علی امین  کو گرفتار کئے جانے کے جھوٹے الزامات لگاتے رہے اور وفاقی حکومت کے ذمہ دار عہدیدار بار بار بتاتے رہے کہ علی امین کو کسی ادارے نے گرفتار نہیں کیا۔ 

وفاقی حکومت کی جانب سے علی امین کو  گرفتار کرنے سے بار بار انکار کئے جانے کے باوجود نہ صرف پی ٹی آئی کے عہدیداروں نے الزامات لگائے کہ "صوبہ خیبر پختونخوا کے وزیر اعلی کو گرفتار کر لیا گیا ہے" بلکہ آج اتوار کے روز خیبر پختونخوا اسمبلی میں بھی پی ٹی آئی نے  ایک عجیب قرارداد قرار داد منظور کی  جس مین علی امین گنڈاپور کو "گمشدہ" قرار دیا گیا اور اس کی گمشدگی کی ذمہ داری چیف سیکرٹی سے لے کر انٹیلیجنس ایجنسیوں تک سب پر ڈال دی گئی۔ اس قرارداد کو منظور کرنے پر ہی بس نہیں کی گئی بلکہ خیبر پختونخوا اسمبلی کے سپیکر نے کہ خیبر پختونخوا کے گمشدہ وزیر اعلیٰ  کو گمشدہ قرار دے کر آئی جی پولیس، چیف سیکرٹری کے پی کے اور دیگر سینئیر بیوروکریٹس کو کل پیر کے روز اسمبلی میں طلب بھی کر لیا۔

اس قرارداد کو منظور کئے جانے اور سپیکر کے آرڈرز کے بعد خیبر پختونخوا کا وزیر اعلیٰ از خود اسمبلی میں آ گیا اور اس نے خود بتایا کہ وہ تو اسلام آباد مین کے پی کے ہاؤس مین محفوظ بیٹھا تھا اور اسلام آباد کے اداروں کے اہلکار اس کے بقول اسے تلاش نہیں کر سکے تھے۔علی امین گنڈاپور کی اسمبلی آمد پر پی ٹی آئی ارکان کی جانب سے ایوان کے اندر نعرے بازی کی گئی۔