سٹی42: جموں و کشمیر کے ایگزٹ پول کے نتائج کانگرس اور اس کی اتحادی نیشنل کانفرنس کے جیتنے کی نشاندہی تو کر رہے ہیں لیکن اس جیت کے واضح اکثریت میں بدلنے کا کانگرس کے سیکرٹری جنرل غلام احمد میر نیشنل کانفرنس کے سربراہ عمر عبداللہ کے سوا کم لوگوں کو ہی یقین ہے۔ غلام احمد میر بضد ہیں کہ کانگرس اور ان کی اتحادی این سی مل کر 55 نشستیں جیتیں گی۔ عمر عبداللہ نے تو ایگزٹ پولز کی پیش گوئیوں کو ماننے بلکہ سننے سے ہی انکار کر دیا اور کہا کہ الیکشن کے نتائج 8 اکتوبر کو آئیں گے وہی حتمی ہوں گے اس سے پہلے کچھ بھی کہنا عبث ہے۔
عمر عبداللہ نے جو کانگرس این سی اتحاد میں تین چوتھائی طاقت کے مالک ہیں، ہفتہ کے روز ایگزٹ پولز میں اپنی پارٹی کو سادہ اکثریت تک دلوانے والے پولز پر بھی بھروسہ کرنے پر آمادہ نہیں۔ سوشل پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ مین عمر عبداللہ نے کہا کہ 2023 کے لوک سبھا الیکشن میں ایگزٹ پولز کا حشر سب دیکھ چکے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ کشمیر کا الیکشن پیچیدہ ہے، اس کے بارے میں ایگزٹ پولز کے نتایج زئادہ قابل بھروسہ نہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وہ کسی پول کے نتایج نہیں دیکھ رہے بلکہ 8 اکتوبر کو ووٹوں کی گنتی کے بعد آنے والے نتائج کا انتظار کر رہے ہیں۔
جموں کشمیر ریاستی اسمبلی کے تین مرحلوں میں ہونےالے الیکشن کے ووٹوں کی گنتی 8 اکتوبر کو ہو گی تاہم ایگزٹ پولز جو سامنے آ چکے ہیں وہ ایک معلق اسمبلی بننے کی پیش گوئی کر رہے ہیں جس مین کانگرس این سی الائنس کو اکثریت تو ملے گی لیکن وہ حکومت بنانے کے لئے دوسری پارٹی کی محتاج ہوں گی جو یقیناً ان کے ایجنڈا سے بہت مختلف ایجڈا پر ووٹ لے کر اسمبلی میں پہنچی ہو گی۔
ان پولز کے نتائج کو لے کر کانگرس کمشیر کے جنرل سکریٹری غلام احمد میر نے ہفتہ کے روز دعویٰ کیا کہ کئی ایگزٹ پولز نے اتحاد کو برتری دی ہے۔ جموں و کشمیر میں ووٹنگ تین مرحلوں میں ہوئی اور نتائج کا اعلان 8 اکتوبر کو کیا جائے گا۔ کئی ایگزٹ پولز نے پیش گوئی کی ہے کہ نیشنل کانفرنس واحد سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھرے گی۔
غلام احمد میر نے نیوز ایجنسی پریس ٹرسٹ آف انڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ "جموں اور کشمیر کے لوگوں نے بی جے پی کے پچھلے 10 سالوں کے دور حکومت کو تبدیل کرنے کے لیے ووٹ دیا ہے۔ جو بھی ایگزٹ پول ظاہر کرتے ہیں، ہمارا عقیدہ ہے کہ ووٹ تبدیلی کے لیے تھا، بی جے پی کو دونوں خطوں (کشمیر اور جموں) سے باہر رکھنے کے لیے"۔ میر نے زور دے کر کہا کہ نتائج کا اعلان ہونے پر کانگریس-این سی اتحاد کو 55 سے زیادہ سیٹیں ملیں گی۔