ویب ڈیسک: بھارت کی ریاست اترکھنڈ میں باراتیوں سے بھری بس کھائی میں گرنے سے 31 افراد ہلاک، جب کہ متعدد زخمی ہوگئے۔
بھارتی ذرائع ابلاغ سے جاری خبروں کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ حادثہ بدھ 6 اکتوبر کو شمالی بھارت کے اترکھنڈ پہاڑی علاقے میں پیش آیا، جہاں بل کھاتی ہائی وے پر مسافر بس ڈرائیور سے بے قابو ہو کر پانچ سو میٹر گہری کھائی میں جا گری۔ بس میں درجنوں افراد سوار تھے۔
پولیس کے مطابق امدادی کارروائیوں کے دوران 31 لاشوں اور 19 زخمیوں کو نکال لیا گیا ہے۔ دوسری جانب بھارت کے وزیراعظم نریندرا مودی نے واقعہ پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حادثے میں زخمی افراد کو تمام ممکنہ سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت کی ہیں۔اپنے بیان میں بھارت کے وزیراعظم نے غمزدہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دکھ کی اس گھڑی میں میری ہمدردیاں غمزدہ خاندانوں کے ساتھ ہیں۔
بھارتی نیوز چینل کا کہنا ہے کہ اتر کھنڈ میں ہلاکت خیز حادثات معمول کا حصہ بن گئے ہیں۔یہ علاقہ ہمالیائی سلسلے کا حصہ ہے اور یہاں کئی مذہبی مقامات موجود ہیں۔ جون میں بھی یہاں زائرین کی ایک بس کے کھائی میں گرنے سے دو درجن افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ یہ بس اترکھنڈ کے دارالحکومت دہرادون میں دیوی یمنا کے مندر کی طرف جا رہی تھی۔
دنیا بھر میں ہرسال سڑکوں پر حادثات میں والی ہلاکتوں میں سے گیارہ فیصد ہلاکتیں صرف بھارت میں واقع ہوتی ہیں، جب کہ عالمی بینک کی گزشتہ سال کی رپورٹ کے مطابق ، بھارت میں گاڑیوں کی تعداد دنیا میں موجود گاڑیوں کی کل تعداد کا محض ایک فیصد ہے۔رپورٹ میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ بھارت میں ہر سال اوسطاً ڈیڑھ لاکھ افراد کاروں کے حادثات میں ہلاک ہوتے ہیں۔ یعنی ہر چار منٹ کے بعد ایک شخص روڈ ایکسیڈنٹ میں ہلاک ہوتا ہے۔
عالمی بینک کے مطابق ان حادثات کے سبب بھارت کی معیشت کو ہر سال 75 ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ حادثات پر علاج کی مد میں اٹھنے والے اخراجات اور آمدن سے محرومی کے سبب حادثات میں بچ جانے والے بہت سے افراد غربت کا شکار ہو جاتے ہیں۔