( سعید احمد ) سنیٹر امیر جماعت اسلامی سراج الحق کہتے ہیں 27 ستمبر کی تقریر کے بعد کئی دن گزر گئے نہ کرفیو ختم ہوا نہ نظر بند کشمیریوں کو رہائی ملی، کشمیری اپنی بقا کی جنگ لڑرہے ہیں جبکہ حکمرانوں نے قدر کی نگاہ سے نہ دیکھا۔
جماعت اسلامی کے زیراہتمام ناصر باغ سے مسجد شہداء تک "آزادیِ کشمیر مارچ" کا انعقاد کیا گیا، شہر بھر سے قافلوں کی صورت میں لوگوں کی بڑی تعداد مارچ میں شریک ہوئی۔ آزادی کشمیر مارچ سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ 27 ستمبر کی تقریر کے بعد کئی دن گزر گئے نہ کرفیو ختم ہوا نہ ہی نظر بند کشمیری رہا ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر پر حکمرانوں کو جگانے کیلئے 16 اکتوبر کو لاہور سے اسلام آباد کی طرف مارچ کریں گے جبکہ وزیراعظم اور صدر ہاؤس کا گھیراؤ بھی کیا جائے گا۔
جماعت اسلامی کے نائب امیر لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ حکمرانوں نے اقوام متحدہ میں صرف کشمیر پر تقریر کی، عملی اقدامات نہیں کئے۔
آزادی کشمیر مارچ میں خواتین کی بڑی تعداد شریک ہوئی، کارکن اسلامی جمعیت پاکستان حسن افضال صدیقی اور حافظ لعیق نے اپنی آواز میں کشمیری ترانوں سے شرکاء کا خون گرمایا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ وزیراعظم ملک میں ہیں جبکہ تاجر اور نوجوان اپنے مسائل کے حل کیلئے آرمی چیف سے ملاقاتیں کر رہے ہیں، عوام کا وزیراعظم سے اعتماد اٹھ چکا ہے۔