ملک اشرف : پہلی سے دسویں جماعت تک مفت اور لازمی تعلیم فراہم کرنے کیلئے درخواست ،ہائیکورٹ نے 2021 میں دائر ہونیوالی درخواست غیر موثر قرار دیتے ہوئے نمٹا دی ۔
جسٹس جوادحسن نے شہری تنویرسرور کی درخواست پرسماعت کی، پنجاب حکومت کی جانب سے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل محمدعثمان خان پیش ہوئے، جسٹس جواد حسن نے کہا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر آنیوالی وحی کا پہلا لفظ تھا، پڑھو، اس عدالت کے پہلے آرڈر کی روشنی میں پنجاب حکومت نے موثراقدامات کئے ہیں، سپریم کورٹ فری ایجوکیشن فراہم کرنے کا فیصلہ دے چکی ہے۔ حکومت اعلی عدالتوں کے فیصلوں پرعملدرآمد کی پابند ہے،چھبیسویں ترمیم کے بعد عدالت درخواست کی استدعا سے باہر کوئی حکم نہیں دے سکتی۔ اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل محمدعثمان خان نے بتایا کہ گورنمنٹ کی ترجیحات میں فری اور لازم تعلیم شامل ہے، پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے زیرانتظام سکولوں میں بچوں کی انرولمنٹ تین لاکھ بارہ ہزار سے بڑھ کر چھ لاکھ چودہ ہزار تک پہنچ گئی ہے۔ جسٹس جوادحسن نے درخواستگزاروکیل سےکہا حکومت پہلے ہی آپ کی استدعا کے مطابق فری اورلازم تعلیم فراہم کررہی ہے، درخواست کی استدعا پوری ہوچکی ہے، اس لئے اس درخواست کو نمٹا رہے ہیں ۔