اویس کیانی: پاکستان سٹیٹ آئل کا گردشی قرضہ بے قابو ہو کر 756 ارب 89 کروڑ سے تجاوز کرگیا۔
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ بیرون ملک سے تیل کی خریداری کے لئے پاکستان سٹیٹ آئل پی ایس او کا لیٹر آف کریڈیٹ ڈیفالٹ ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے جس کے بعد وزرات خزانہ کو خط لکھ دیا گیا،
لیٹر آف کریڈ کو مسترد کئے جانے سے بچانے کیلئے پاکستان سٹیٹ آئل کو فوری طور پر 80 ارب روپے کی رقم درکار ہے۔
پی ایس او نے سوئی نادرن، جینکوز، حبکو، کیپکو اور پی آئی اے سے بھاری بقایا جات وصول کرنا ہیں۔ یہ تمام کمپنیاں ادائیگی میں مسلسل ٹال مٹول کر رہی ہیں۔
پی ایس او نے ان کمپنیوں کے ذمہ لیٹ پیمنٹ سرچارج کی مد میں بھی 173 روپے ہو چکے ہیں۔
پی ایس او کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سوئی نادرن نے پی ایس او کے 485 ارب روپے ادا کرنے ہیں،
جینکوز نے پی ایس او کے 150 ارب روپے ادا کرنے ہیں۔
حکومت پاکستان پی ایس او کی 95 ارب روپے کا مقروض ہے۔
پی آئی اے نےکی ایس او کے 26 ارب 91 کروڑ روپے کے بقایا جات ادا کرنے ہیں۔