سرکاری یونیورسٹی میں بے ضابطگیوں اور گھوسٹ ملازمین کا انکشاف

6 Nov, 2020 | 05:58 PM

Azhar Thiraj

(ریحان گل ) انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی میں انتظامی ومالی بے ضابطگیوں اور گھوسٹ ملازمین کا انکشاف، رجسٹرار آٹی ٹی یو ظہیر سرور 7سال سے غیر قانونی طور پر تعینات، محکمہ ہائر ایجوکیشن کی جانب سے انکوائری شروع ہوتے ہی استعفی دے گئے۔        

تفصیلات کے مطابق انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی میں انتظامی و مالی بے ضابطگیوں اور گھوسٹ ملازمین کی شکایات موصول ہوئی ہیں جس پر محکمہ ہائر ایجوکیشن نے ابتدائی انکوائری کا آغاز کردیا ہے، ذرائع کے مطابق آئی ٹی یو کے رجسٹرار ظہیر سرور 7 سال غیر قانونی طور پر تعینات رہے لیکن جیسے ہی محکمہ ہائر ایجوکیشن کی جانب سے انکوائری شروع کی گئی اور وائس چانسلر سے ان انتظامی سیٹوں کی تفصیلات مانگی گئی ہیں تو ظہیر سرور فورا استعفی دے کر فرار ہو گئے۔

ظہیر سرور نے غیر قانونی طور پر دو بار مدت ملازمت میں توسیع حاصل کی، جبکہ آئی ٹی یو ایکٹ میں توسیع دینے کی شق ہی موجود نہیں، ظہیر سرور مختلف پراجیکٹس کی پوسٹوں سے بھی تنخواہ کے علاوہ لاکھوں روپے کی مراعات وصول کررہے تھے، جبکہ آئی ٹی یو میں گھوسٹ ملازمین کے بارے میں بھی شکایات موصول ہوئی ہیں کہ وہ تنخواہ آئی ٹی یو سے وصول کررہے ہیں لیکن کام کسی اور جگہ کررہے ہیں جبکہ ظہیر سرور بطور رجسٹرار گھوسٹ ملازمین کو تحفظ فراہم کرتے رہے۔  

مزیدخبریں