پرائس کنٹرول کمیٹیاں غیر فعال،شہری گراں فروشوں کے ہاتھوں لٹنے لگے

6 Nov, 2020 | 10:25 AM

Sughra Afzal

(نبیل ملک) سبزیوں کی قیمتوں میں کمی نہ لائی جاسکی، اوپن مارکیٹ میں سرکاری نرخنامہ یکسر نظر انداز، پرائس کنٹرول کمیٹیوں کے غیر فعال ہونے سے شہری گراں فروشوں کے ہاتھوں لٹنے لگے۔ 

دوکانداروں کا کہنا ہے کہ سرکاری ریٹ لسٹ پر پھل و سبزی منڈی سے بھی اشیاء نہیں ملتیں، عوام کو کیسے فروخت کر سکتے ہیں، سرکاری لسٹ کےمطابق سیب گولڈن 69 روپے کلو ، امرود 3 روپے کمی کےبعد 70 روپے کلو، کیلا درجہ اول 4 روپے کمی کے بعد 70 روپے درجن، ناریل 5 روپے کمی کے بعد فی عدد 155 روپے، انگور سندر خانی 255 روپے کلو، شکر قندی 2 روپے اضافے کے بعد 64 روپے فی کلو اور انار بدانہ 10 روپے اضافے کے بعد 310 روپے کلو میں دستیاب ہے، کھجور ایرانی 215 روپے فی کلو، جاپانی پھل 3 روپے اضافے کے بعد 83 روپے کلو، مسمی 2 روپے اضافے کے بعد 54 روپے فی درجن، آلو2 روپے اضافے کے بعد 84، پیاز75، ٹماٹر10 روپے کمی کے بعد 140 روپے کلو اور لہسن دیسی 270 روپے کلو پر مستحکم رہا۔

ادرک تھائی لینڈ 10 روپے اضافے کے بعد 470 روپے کلو، کھیرا 73، کریلے10 روپے اضافے کے بعد 52، پالک فارمی 27 روپے کلو پر مستحکم، میتھی 44، شملہ مرچ 10 روپے اضافے کے بعد 250 روپے کلو،سبز مرچ 5 روپے اضافے کے بعد 192، گاجر دیسی7 روپے کمی کے بعد 50 روپے کلو اور مولی 2 روپے کمی کے بعد 25 روپے کلو سرکاری قیمت مقرر کی گئی۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ سرکاری ریٹ پر بازار میں کچھ بھی دستیاب نہیں، دوکاندار سرعام زائد قیمتوں پراشیاء فروخت کر رہے ہیں۔

مزیدخبریں