جنید ریاض : ایجوکیشن اتھارٹیز سکولوں کیلئےجاری تین ارب روپےکے فنڈز خرچ کرنے میں ناکام، سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نےفنڈز خرچ نہ کرنے پر گیارہ اضلاع کو نوٹسسز جاری کردیئے،فنڈز کی تفصیلات بھی مانگ لی گئیں۔
سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے گیارہ اضلاع کی اتھارٹیز سےدستیاب فنڈز کی تفصیلات مانگ لیں، محکمہ تعلیم نے تمام اضلاع کو تعمیراتی کاموں کیلئے فنڈز جاری کیے تھے،فنڈز کمروں،عمارت،باتھ رومز،ٹیچنگ اور نان ٹیچنگ سٹاف کی تنخواہوں پر خرچ کیے جاسکتےتھے،سیکرٹری سکولز ایجوکیشن کے مطابق اتھارٹیزکو 15 نومبر تک بجٹ کی تفصیلات بتانا لازمی ہوگا،ذرائع کیمطابق مقررہ وقت تک بجٹ خرچ نہ کرانے والی اتھارٹیز کیخلاف کارروائی کیجائے گی۔
خیال رہے وفاقی حکومت نے آئندہ سال سے پرائمری اسکول کے طلبا و طالبات کو وسیلہ تعلیم کے تحت سہ ماہی وظیفہ دینے کا اعلان کیا ہے۔وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے بتایاکہ منصوبے کے تحت ہر تین ماہ بعد لڑکیوں کو 2000 روپے اور لڑکوں کو 1500 روپے دیے جائیں گئے۔انہوں نے کہا کہ احساس گریجویٹ پورٹل 30 نومبر 2020 تک کھلا ہے جس پر اہل طلبہ آن لائن درخواست دے سکتے ہیں۔
یاد رہے ایوان وزیر اعلیٰ میں وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے پنجاب میں 50 کروڑ روپے کے ابتدائی فنڈ سے رحمت اللعالمینﷺ سکالرشپ کے اجراء کا اعلان کردیا ، کہتے ہیں کہ25 کروڑ روپے کی رقم سے پوزیشن ہولڈر طلبا کو وظائف دئیے جائیں گے، صوبہ بھر میں میٹرک پاس کرنیوالے غریب اور نادار طلبا کو مزید پڑھائی کیلئے رحمت اللعالمین سکالرشپ دی جائے گی اور ان طلبہ و طالبات کی فیس اور رہائش کیلئے مالی معاونت کی جائے گی، ہر سال ربیع الاول میں 50 کروڑ کے ابتدائی فنڈ میں خاطر خواہ اضافہ کیا جائے گا۔