سٹی 42 (علی ساہی) دس سال سے کم عمر بچے غیرمحفوظ، پولیس کے اپنے اعدادوشمارکے مطابق 12سو انیس بچوں اور بچیوں کے ساتھ زیادتی کے کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ درندوں نے ہوس کا نشانہ بنانے کے بعد 11بچوں اور 5بچیوں کو قتل کیا۔
وزیراعظم عمران خان نے دورہ لاہورکے دوران کم عمربچوں سے زیادتی اور قتل کے بڑھتے واقعات پر اظہارناراضگی کیا تھا۔ اس کے باوجود روزبروز کیسزبڑھتے جارہے ہیں۔ پولیس کے اپنے اعدادوشمارکے مطابق رواں سال کے پہلے 10ماہ میں 1ہزار219کیسز رپورٹ ہوئے جن میں831بچوں کے ساتھ بدفعلی جبکہ11بچوں کوزیادتی کے بعدبے رحمی سے قتل کر دیا گیا، 372بچیوں کے ساتھ زیادتی، 5بچیوں کو قتل کیا گیا۔
بچوں سے زیادتی کے کیسزکے حوالے سے ضلع لاہورپہلے نمبر پرہے۔
لاہورمیں بچوں، بچیوں سے زیادتی کے 182کیسز رپورٹ ہوئے جن میں 94بچے اور85بچیاں درندوں کی ہوس کا نشانہ بنے۔ 2بچوں اور ایک بچی کو زیادتی کے بعد قتل کر دیا گیا۔ ریجن فیصل آباد میں 140، بہاولپور میں 160، ملتان میں بچوں سے زیادتی کے 86کیسز رپورٹ ہوئے۔ اسی طرح ڈیرہ غازی خان میں 105بچوں سے زیادتی کی گئی، جبکہ ایک بچی کوقتل کر دیا گیا۔
پنجاب پولیس بڑے سانحے کی صورت میں فوری متحرک ہو جاتی ہے اور فوری اقدام کا دعوی توکیا جاتاہے مگرمعاملہ ٹھنڈا ہونے کے بعد پولیس بالکل بھول جاتی ہے۔