(سعود بٹ) اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کی نیب میں طلبی کا معاملہ، نیب نے حمزہ شہباز کو رمضان شوگر ملز سے متعلق سوالنامہ بھجوا دیا۔ سوالات کی کاپی منظر عام پر آگئی۔
سوالنامہ میں حمزہ شہباز سے پوچھا گیا ہے کہ وہ 2016 ء تک شوگر ملز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر رہے۔ بطور سی ای او حمزہ شہباز نے رمضان شوگر ملز کو ماحول دوست بنانے کیلئے کیا اقدامات اٹھائے۔ زہریلے پانی کے نقائص کے حوالے سے قوانین پر عملدرآمد کرایا گیا یا نہیں۔ مقامی آبادی کی جانب سے زہریلے پانی کی شکایت پر بطور سی ای او آپ نے کیا احکامات جاری کئے۔
سوالنامہ میں یہ بھی پوچھا گیا ہے کہ رمضان شوگر ملز اور شریف ڈیری فارمز کا فضلہ ڈمپ کرنے کیلئے سمندری ڈرینیج ڈویژن اور محکمہ انہار کے ساتھ 4 جنوری 2016 میں معاہدہ ہو ا۔ یہ معاہدہ اس سے قبل کیوں نہیں کیا گیا۔
واضح رہے کہ مذکورہ کیس میں نیب نے حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کو 30 اکتوبر کو طلب کیا تھا۔ تاہم دونوں بھائی پیش نہیں ہوئے تھے۔ اب دوبارہ نیب نے حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کو 9 نومبر کو طلب کرلیا ۔