سٹی42:پاکستان میں امریکا کے سفیر ڈونلڈ بلوم کی قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف اور مرکزی سیکرٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف عمر ایوب سے ملاقات ، امریکی سفیر کی جانب سے پاکستان کی کثیرالجہتی ترقی میں بطور شراکت دار کردار ادا کرتے رہنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا ۔
پی ٹی آئی کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ڈونلڈ بلوم اور عمر ایوب کی ملاقات میں پاکستان میں جمہوریت کی حالت اور قانون کی حکمرانی کی صورت حال پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا گیا ا س کے ساتھ ملک میں بنیادی انسانی حقوق کی کیفیت اور معیشت کی صورتحال پر بھی مفصل بات چیت ہوئی،ملاقات میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی )بیرسٹر گوہر علی خان، سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور مرکزی سیکرٹری اطلاعات رؤف حسن بھی موجود تھے ۔
پی ٹی آئی کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اہم ملاقات میں عوام کے ووٹ کے حق کیخلاف ریاستی یلغار، بنیادی سیاسی آزادیوں پر عائد اعلانیہ اور غیراعلانیہ قدغنوں اور اظہار و ابلاغ کی آزادیوں کے خلاف غیرقانونی انتظامی اقدامات سمیت بانی وسابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان ان کی اہلیہ، تحریک انصاف کے مرد و خواتین قائدین کارکنان سمیت سینکڑوں سیاسی قیدیوں کیخلاف ماورائے دستور و قانون سیاسی انتقام کے رواں سلسلے پر بھی بات چیت کی گئی ،بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر امریکی محکمۂ خارجہ کی حالیہ رپورٹ کے مندرجات پر بھی گفتگو ملاقات کا خاصہ تھا ۔
قائدِ حزبِ اختلاف قومی اسمبلی عمر ایوب خان نے ملاقات کے دوران کہا ک پاکستان نہایت سنگین نوعیت کے سیاسی، آئینی اور معاشی بحرانوں کی زد میں ہے، آئین سے سنگین انحراف اور قانون کی حکمرانی کی بدترین صورتحال سب سے بڑھ کر معیشت کی تباہی کا پیش خیمہ بن رہی ہے، آئین کی جانب سے شہریوں کو فراہم کردہ بنیادی حقوق، سیاسی آزادیاں اور ووٹ کا حق ملک میں سیاسی استحکام کے ضامن ہیں، پاکستان تحریک انصاف باہم گہرے کاروباری اور معاشی روابط کی ایک طویل تاریخ رکھتے ہیں جبکہ امریکہ پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے۔
عمر ایوب خان کی جانب سے مزید کہا گیا کہ معاشی ترقی کا کوئی کلیہ قانون کی حکمرانی کے بغیر کارگر ثابت نہیں ہوسکتا، دوطرفہ منفعت کیلئے باہمی اعتماد اور احترام کی بنیاد پر امریکہ کے ساتھ تعلقات کے تسلسل اور ان میں وسعت کے خواہاں ہیں، امریکی سفیر کی جانب سے پاکستان کی کثیرالجہتی ترقی میں بطور شراکت دار کردار ادا کرتے رہنے کے عزم کا اعادہ ،ملاقات میں دونوں اطراف سے باہمی روابط کے تسلسل پر بھی اتفاق کیا گیا ۔