جنید خان نے ٹیم کی سلیکشن پالیسی پر سوال اٹھا دیا

6 May, 2021 | 12:08 PM

Sughra Afzal

نشتر پارک (حافظ  شہباز علی) جنید خان نے پاکستان ٹیم کی سلیکشن پالیسی پر سوال اٹھا دیا، نظر انداز شدہ پیسر کا کہنا ہے کہ انتخاب کیلیے کھلاڑی کا ''یس مین'' ضروری ہے۔ 

جنید خان نے کہا کہ قومی ٹیم میں انتخاب کیلئے کھلاڑی کا ''یس مین'' ہونا ضروری ہے، کسی کرکٹر کے کپتان اور کوچ سے جتنے زیادہ اچھے تعلقات ہوں گے، اس کو اتنے ہی زیادہ مواقع ملیں گے، بڑے شہر سے تعلق نہ ہونے کی وجہ سے کھلاڑیوں کو ٹیم سے ان، اآؤٹ کرنا روایت بن چکی ہے، میرا تعلق لاہور یا کراچی سے نہیں اس لیے ٹیم سے باہر کر دیا گیا، اگر آپ کا تعلق کسی بڑے شہر سے ہو تو ہر کوئی حق میں آواز بلند کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ یاسر شاہ اور میرا تعلق صوابی سے ہے جہاں میڈیا میں کوئی ہماری بات کرنے والا نہیں، اس لیے سلیکٹرز پر کوئی دباؤ نہیں پڑتا۔

 پیسر نے کہا کہ عمدہ کارکردگی کے باوجود مجھے مسلسل مواقع نہیں دیے گئے، میں حسن علی کے بعد چیمپئنز ٹرافی میں دوسرا بہترین بولر اور تینوں فارمیٹ میں ٹیم کا حصہ تھا، جب میں نے آرام کا کہا تووہ نہیں دیا گیا، اس کے بعد میں ٹیم انتظامیہ کی پسند و ناپسند کا شکار ہوگیا۔

جنید خان نے کہا کہ میں نے امریکا کی جانب سے کھیلنے کی  پرکشش پیشکش ٹھکرادی لیکن ملک میں کسی نے قدر نہیں کی، سلیکٹرز کو شاید میری شکل پسند نہیں تھی، ورلڈ کپ کے ابتدائی ناموں میں جگہ ملی لیکن عین وقت پر ڈراپ کر دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے پاکستان کے لیے 120 میچز کھیلے لیکن یہ تعداد اس سے بہت زیادہ ہوسکتی تھی، میں ہمت ہارنے والوں میں سے نہیں ہوں، ڈومیسٹک میچز سمیت جہاں موقع ملا کھیلتا رہوں گا، مجھے یقین ہے کہ دیگر کرکٹرز کی طرح ایک بار پھر ٹیم میں واپسی میں کامیاب ہوجاؤں گا۔

مزیدخبریں