(ویب ڈیسک)رمضان کے دوران افطار کے فوراً بعد چائے کی طلب ہوتی ہےلیکن افطار کے بعد دودھ والی چائے کے بجائے مختلف اقسام کے قہوے جیسے کہ دار چینی، سبز چائے، لیمن گراس، ادرک اور سونف کا قہوہ پینا نا صرف غذا کو جَلد ہضم کر تا ہے بلکہ بہتر نیند، مضر صحت مادوں کے اخراج ، کولیسٹرول اور شوگر کی سطح متوازن رکھنے میں بھی مدد فراہم کرتا ہے۔
طبی و غذائی ماہرین کے مطابق قہوہ کا باقاعدہ استعمال جہاں وزن میں کمی کا سبب بنتا ہے وہیں رمضان کے دوران اس کے استعمال کے فوائد دگنے ہو جاتے ہیں اور قہوے کے استعمال سے وزن مزید تیزی سے کم ہونے سمیت جلد کی خوبصورت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ رمضان کے دوران مختلف قہوؤں کا استعمال کر کے خود کو تروتازہ رکھا جا سکتا ہے کیوںکہ قہوے کے استعمال سے غذا جَلد ہضم ہو جانے سمیت متعدد طبی فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
رمضان میں وزن میں کمی اور کولیسٹرول کی زیادتی، حل کیا ہے؟
قہوہ میں موجود قدرتی مرکبات نظام ہاضمہ پر مثبت اور پر سکون اثرات مرتب کرتے ہیں، محققین کا ماننا ہے کہ سبز چائے میں موجود پولی فینولز معدے میں صحت کے لیے فائدہ مند بیکٹریا کی افزائش کو بڑھاتے ہیں۔
رمضان کے دوران مرغن اور میٹھی غذاؤں کے استعمال کے نتیجے میں ذیابطیس اور ہائی کولیسٹرول کے مریضوں کے لیے بہت سے مسائل جنم لیتے ہیں۔ماہرین کےمطابق ذیابطیس ایک میٹابولک مرض ہے، روزانہ 2 سے 3 کپ قہوہ پینا ذیابطیس ٹائپ ٹو کا خطرہ 42 فیصد تک کم کر دیتا ہے جبکہ رمضان کے دوران افطار کے بعد ایک سے دو کپ قہوے کا استعمال نہایت مفید ثابت ہوتا ہے اور خون میں شوگر کی سطح متوازن رہتی ہے۔
ماہرین کے مطابق روزہ افطار کرنے کے دوران مکس فروٹ چاٹ، چنا چاٹ ، دودھ اور دہی سے بنے مشروبات اور تلی ہوئی غذاؤں کے استعمال کے سبب معدے کی کارکردگی خراب ہو جاتی ہے جس کا حل ادرک اور سبز پتی کے قہوے موجود ہے۔غذائی ماہرین کے مطابق قہوہ میں موجو تیزابیت آنتوں کی صفائی کرتی ہے جس سے جسم کو غذا ہضم اور جذب کرنے میں مدد ملتی ہے۔قہوے کے استعمال کے نتیجے میں آنتوں کی سوجن میں کمی آتی ہے۔