میچ فکسنگ کیس، عاقب جاوید کے اہم انکشافات

6 May, 2020 | 09:36 PM

Malik Sultan Awan

(حافظ شہبازعلی) سابق ٹیسٹ کرکٹرعاقب جاوید نے فکسنگ کے خلاف قانون سازی کی حمایت کردی، عاقب جاوید کہتےہیں کہ فکسنگ میں داخلےکاراستہ ہےمگر اس سےنکل نہیں سکتے۔
ماضی میں میچ فکسنگ کیس میں سابق ٹیسٹ کرکٹر عاقب جاوید نےاہم انکشافات کردیئے،ویڈیو لنک کانفرنس پرمیڈیا کے نمائندوں سےگفتگومیں عاقب جاوید کا کہا کہنا تھا کہ 90 کی دہائی میں فکسنگ اورفکسرز مافیا پرعروج تھا،فکسنگ مافیا مضبوط اور کھلاڑی کمزور ہیں۔
جو کھلاڑی ایک بار فکسنگ میں ملوث ہوا،پھر مافیا نکلنےنہیں دیتا،محمد عامرکو دوبارہ ہیرو بنا کر فکسنگ کوپھرتقویت دی گئی۔
عاقب جاوید نےکہا کہ جو بھی فکسنگ میں پکڑا جائے،تاحیات پابندی اوردس سال جیل ہونی چاہیے، جسٹس قیوم کمیشن میں بہت کچھ چھپایا گیا جس کا بعد میں جسٹس قیوم نے اعتراف بھی کیا، ان کا کہنا تھا کہ جو بھی میچ فکسرزکےخلاف بولااس نے نقصان اٹھایا۔
90 کی دہائی میں میچ کوکنٹرول کرنے کے لیےٹیم کے5 سے6 کھلاڑیوں کو استعمال کیا جاتا تھا۔ عاقب جاوید نےکہا کہ وسیم اکرم انہیں کھلانا نہیں چاہتے تھے،مجھےعدالت میں بولنے کی وجہ سےقتل کرنے کی دھمکیاں بھی ملتی رہیں، سلیم ملک کوموقع بھی ملنا چاہیےاور بورڈ میں نوکری بھی دینی چاہیے۔

دوسری جانب  میچ فکسنگ کی معاملے میں لیجنڈبلے بازجاویدمیاں داد کی انٹری، کہتے ہیں ماضی میں کرکٹرز نے چند پیسوں کے لیے ملک کو بیچا، لیکن کرکٹرزکمزورقوانین کی وجہ سےبچ جاتےہیں، فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں نے ملک کے ساتھ اپنے خاندان اور مداحوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے۔

جاویدمیاں داد نے وزیراعظم عمران خان کوکلین چیٹ دیدی، کہتے ہیں انہوں نےعمران خان کے ساتھ کرکٹ کھیلی ہے، کرکٹ کرپشن میں کبھی ان کا نام نہیں آئے گا،انہوں نےمطالبہ کیاکہ وزیراعظم عمران خان ایساقانون بنائیں کہ آئندہ کسی کھلاڑی کوفکسنگ کی ہمت نہ ہو  لیکن اس کام کیلئے صاف ستھرے اور باکردار لوگوں کو لانا ہوگا۔

مزیدخبریں