سٹی42:پاکستان کرکٹ میں فکسنگ کرنے والے کھلاڑیوں اوربکیز کو پھانسی دے دینی چاہئیے، قومی کرکٹ ٹیم کےسابق کپتان جاوید میاندادمیچ فکسنگ پرسخت سزاؤں کامطالبہ کردیا۔
میچ فکسنگ کی معاملے میں لیجنڈبلے بازجاویدمیاں داد کی انٹری، کہتے ہیں ماضی میں کرکٹرز نے چند پیسوں کے لیے ملک کو بیچا، لیکن کرکٹرزکمزورقوانین کی وجہ سےبچ جاتےہیں، فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں نے ملک کے ساتھ اپنے خاندان اور مداحوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے۔
جاویدمیاں داد نے وزیراعظم عمران خان کوکلین چیٹ دیدی، کہتے ہیں انہوں نےعمران خان کے ساتھ کرکٹ کھیلی ہے، کرکٹ کرپشن میں کبھی ان کا نام نہیں آئے گا،انہوں نےمطالبہ کیاکہ وزیراعظم عمران خان ایساقانون بنائیں کہ آئندہ کسی کھلاڑی کوفکسنگ کی ہمت نہ ہو لیکن اس کام کیلئے صاف ستھرے اور باکردار لوگوں کو لانا ہوگا۔
سابق کپتان جاوید میانداد نے کہا کہ انہیں اندازہ ہوگیاتھاکہ فکسنگ ہورہی ہے جس کی وجہ سےکوچنگ چھوڑدی تھی،سزائیں نہ دی گئیں توکھلاڑی ایسے ہی اسپاٹ فکسنگ اور میچ فکسنگ کرتے رہیں گے،ان کی باتیں ان لوگوں کواس لیے کڑوی لگتی ہیں کیونکہ غلط کام کرنے والوں کے دل میں میل ہے۔
دوسری جانب ماضی میں میچ فکسنگ کیس میں سابق ٹیسٹ کرکٹر عاقب جاوید نے اہم انکشافات کردئیے۔ ویڈیو لنک کانفرنس پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو میں عاقب جاوید کہا کہنا تھا کہ 90 کی دہائی میں فکسنگ اور فکسرز مافیا پر عروج تھا۔ فکسنگ مافیا مظبوط اور کھلاڑی کمزور ہیں۔ جو کھلاڑی ایک بار فکسنگ میں ملوث ہوا ، پھر مافیا نکلنے نہیں دیتا، محمد عامر کو دوبارہ ہیرو بنا کر فکسنگ کو پھر تقویت دی گئی۔
عاقب جاوید نے کہا کہ جو بھی فکسنگ میں پکڑا جائے، تاحیات پابندی اور دس سال جیل ہونی چاہیے،،جسٹس قیوم کمیشن میں بہت کچھ چھپایا گیا ، جس کا بعد میں جسٹس قیوم نے اعتراف بھی کیا۔ جو بھی میچ فکسرز کے خلاف بولا ، اس نے نقصان اٹھایا
90 کی دہائی میں میچ کو کنٹرول کرنے کے لئے ٹیم کے 5 سے 6 کھلاڑیوں کو استعمال کیا جاتا تھا۔ عاقب جاوید نے کہا کہ وسیم اکرم مجھے کھلانا نہیں چاہتے تھے ،،مجھے عدالت میں بولنے کی وجہ سے قتل کرنے کی دھمکیاں بھی ملتی رہیں۔