نیب قانون اور معیشت اکٹھے نہیں چل سکتے، خواجہ سعد رفیق

6 May, 2020 | 03:10 PM

یاور ذوالفقار: پیراگون سکینڈل کیس میں پیشی کے بعد خواجہ سعد رفیق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے حوالے سے ن لیگ سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا، کالا قانون ہے جس کے باعث نیب قانون اورمعیشت اکٹھے نہیں چل سکتے.

احتساب عدالت میں پیراگون سکینڈل کیس میں پیشی کے بعد خواجہ سعد رفیق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے حوالے سے ن لیگ سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا ہے،ا ٹھارویں ترمیم جب ایوان میں آئے گی تو اس پر بات بھی ہوگی جبکہ آئین میں ترمیم کی اس وقت کوئی ضرورت محسوس نہیں ہے اورنیب قوانین میں تبدیلی مسلم لیگ ن کا مسئلہ نہیں ہے، نیب کالا قانون ہے جس کے باعث نیب قانون اورمعیشت اکٹھے نہیں چل سکتے جس کی وجہ سے ریاستی اموربھی نیب کے ساتھ نہیں چل سکتے ہیں۔

نیب قوانین سے سیاسی مخالفین کے ساتھ سول افسران اور کاروباری طبقہ بھی متاثر ہوا ہے، کاروباری طبقہ نیب قوانین کے تحت جیلوں میں ہے۔ ان کی داد رسی ہونی چاہئیے، آئین میں ترمیم 1 دن کا مسئلہ نہیں، اٹھارویں ترمیم میں پنجابیوں نے قربانی دی اور پنجاب نے اپنا حصہ چھوٹے صوبوں کو دیا، آئین انسان کا بنایا ہوا قانون ہے، اس میں ترمیم کی ضرورت ہو تو بات کی جاسکتی ہے۔

انہوں نے چودھری برادران سے ملاقات کے حوالے سے کہا کہ ہماری چوہدریوں سے ہونے والی ملاقات کسی تبدیلی کا اشارہ نہیں جبکہ اس موقع پر خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ لاک ڈوان سیاسی نہیں بلکہ ٹیکنیکل ایشو ہے۔ پنجاب آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑا صوبہ ہے لیکن کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد سندھ کے برابر ہے، ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کو حفاظتی کٹس نہیں دی جارہی جس کی وجہ سے ڈاکٹرز اور نرسوں میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز سامنے آ رہے ہیں کرونا وائرس کے حوالے سے حکومت نے غیرذمہ داری کا مظاہرہ کیا ہے.

مزیدخبریں