سٹی42:نارووال میں وزیرداخلہ احسن اقبال پر جلسے کے دوران قاتلانہ حملہ کیا گیا،وزیراعلٰی پنجاب نے اپنا ہیلی کا پٹر فوری طورپرنارووال بھجوادیا۔ احسن اقبال کو سروسز ہسپتال میں علاج کیلئے منتقل کر دیا گیا۔
سٹی 42 نیوز کے مطابق نارووال میں کارنر میٹنگ کے بعد احسن اقبال اپنی گاڑی کی جانب جا رہے تھے۔ اسی دوران 21سالہ عابد نامی نوجوان نے ان پر فائرنگ کر دی اور وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال کے کندھے پر ایک گولی لگی۔ ابتدائی طبی امداد کے بعد سروسز ہسپتال ریفر کر دیا گیا۔ وزیراعلیٰ شہبازشریف سروسز ہسپتال پہنچ گئے، جبکہ حملہ آور کو سیکیورٹی فورسز نے حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔
وزیر داخلہ کو سروس ہسپتال منتقل کرنےپرعلاج شروع دیاگیا۔قبل از وقت نارووال ہسپتال میں منتقل کرنے کے بعد ان کے ایکسرے کیے گئے تھے ڈاکٹرز کے مطابق ان کی حالت قدرے بہتر بتائی گئی تھی، سروس ہسپتال میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کر دیے گئے ہیں۔آئی جی پنجاب اور سٹی ای او رائے اعجاز کی جانب سے مختلف اوقات میں دورے بھی لگائے گئےاور خصوصی سکیورٹی کے انتظامات کا جائزہ بھی لیا گیا۔
وزیر داخلہ کے علاج کے لئے ڈاکٹرز کو بھی طلب کر لیا گیا جو باقاعدہ علاج معالجہ کرے گے۔احسن اقبال کو ایمرجنسی سے سرجیکل وارڈ منتقل کر دیا گیا۔ آپریشن کیلئےآرتھوپیڈک سرجن رانا ارشد سمیت یورالوجی کی ٹیم شامل ہیں، جنرل سرجن پروفیسرمحمودایاز نےآپریشن کیا، آپریشن میں گولی نکال دی گئی اور آپریشن کامیاب ہو گیا،جس کے بعد وزیرداخلہ کو وارڈ میں شفٹ کر دیا گیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے نارروال میں کارنر میٹنگ کے دوران احسن اقبال پر فائرنگ کے واقعے کی مذمت کی ہے۔ انھوں نے آئی جی پنجاب سے فوری رپورٹ طلب کر لی۔ انھوں نےہدایت کی ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ کو علاج معالجے کی بہترین سہولیات فراہم کی جائیں۔
وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کی عیادت کیلئے وفاقی وزیر پرویزملک،صوبائی وزیر زعیم حسین قادری، میئر لاہور کرنل مبشر جاوید نے ہسپتال کا دورہ کیا۔زعیم حسین قادری نے کہا کہ ایک گولی ان کی کوہنی کو چھوکر پہٹ کے نیچے حصہ میں جا لگی، اور شکر ہے کہ ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔سروسز ہسپتال میں زیر علاج وزیر داخلہ احسن اقبال کی عیادت کیلئے آئے صوبائی وزیر زعیم قادری کا کہنا ہے کہ وزیر داخلہ پر حملہ افسوسناک ہے اور شدید مذمت کرتے ہیں۔
وفاقی وزیر پرویز ملک نے میڈیا گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گرفتار ملزم سے تفتیش بھی جاری ہے جیسے ہی کوئی تازہ ترین انکشاف ہوگا منظر عام پر آجائے گا۔سروسز ہسپتل آئے لیگی وزراء نے کہا کہ اعتراف کرتے ہیں کہ وزیرداخلہ پر ایسا حملہ ہونا سیکیورٹی پر واضح سوالیہ نشان ہے، لیکن ملزم جلد اپنے انجام کو پہنچے گا۔
امریکی سفیر ڈیو ہیل نے بھی وزیرداخلہ احسن اقبال پر ہونے والے قاتلانہ حملے کی مذمت کی۔انہوں نےبیان جاری کیا کہ وہ احسن اقبال کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہے۔
برطانیوی ہائی کمشنرکی جانب سےبھی وزیرداخلہ پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت،انہوں نےکہا کہ وزیرداخلہ احسن اقبال پر حملہ تشویشناک ہے،اور وہ وزیر داخلہ کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہے۔