ویب ڈیسک : امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ جماعت اسلامی کسانوں کو بلا سود قرضوں کی فراہمی کا مطالبہ کرتی ہے، کاشتکار اپنے مسائل کے حل کے لیے جماعت اسلامی کے جھنڈے تلے جمع ہوجائیں۔
سراج الحق نے منڈی بہاؤالدین میں جے آئی کسان کے زیراہتمام کسان کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کارپوریٹ سیکٹر اور بیرونی کمپنیوں کی بجائے ملک کی زمینیں چھوٹے کسانوں، زرعی گریجوایٹس، نوجوانوں میں تقسیم کی جائیں، جماعت اسلامی کسانوں کو بلا سود قرضوں کی فراہمی کا مطالبہ کرتی ہے۔ جعلی کھاد، بیج اور ادویات بیچنے والوں کو پکڑ کر سزائیں دی جائیں، زرعی مداخل اور بجلی کی قیمتوں میں 50فیصد کمی کی جائے۔ جعلی الیکشن میں انہی لوگوں کو مسلط کردیا گیا جو گزشتہ سات دہائیوں سے ملک لوٹ رہے ہیں، کاشتکار اپنے مسائل کے حل کے لیے جماعت اسلامی کے جھنڈے تلے جمع ہوجائیں۔
امیر جماعت نے کہا کہ جماعت اسلامی کو الیکشن ہرایاگیا مگر ہمارے حوصلے نہیں ہارے، ہم عوام میں موجود ہیں، ہمارا یقین ہے کہ کسان خوشحال ہوگا تو ملک خوشحال ہوگا، جماعت اسلامی اللہ کے دین کے نفاذ کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی، کسان اکٹھے ہوکر نکلیں، جماعت اسلامی ان کے ساتھ اسلام آباد میں پڑاؤ ڈالے گی اور تمام مطالبات تسلیم کرائے گی۔
سراج الحق نے کہا کہ ملک میں 79 ملین ایکڑزمین میں سے صرف 23 ملین آباد ہے، ہمیں خوراک درآمد کرنا پڑتی ہے، زرعی مشینری پر ٹیکسز عائد ہیں، کھاد بیج اور زرعی ادویات کی قیمتیں کسان کی پہنچ سے دور ہیں، جماعت اسلامی اقتدار میں آکر غیر آباد زمینیں کسان خاندانوں اور بے روزگار نوجوانوں میں تقسیم کرے گی، انہیں آباد کاری کے لیے کھاد، بیج اور ٹریکٹر دیں گے، پاکستان کا کسان بھارت کے کسان سے زیادہ محنتی ہے، اسے مواقع دستیاب ہوجائیں تو ملک میں زرعی انقلاب آجائے۔
انہوں نے کہا کہ ملک پر مسلط حکمرانوں نے کسانوں اور غریبوں کا استحصال کیا، موسمیاتی تبدیلیوں، سیلاب اور قحط سالی سے متاثر عوام کا کوئی پرسان حال نہیں، گزشتہ سیلاب میں ساڑھے تین کروڑ لوگ متاثر ہوئے، حکمرانوں نے دنیا بھر سے امداد اکٹھی کی، متاثرین کو کچھ نہیں ملا، فنڈز کرپٹ حکمران اشرافیہ خود ہڑپ کرگئی، آج ملک پر 82ہزار ارب قرضہ ہے، بتایا جائے یہ قرضہ کہاں خرچ ہوا؟ حکمرانوں نے ملک لوٹ کر بیرون ملک جائیدادیں بنائیں، اپنی شوگر ملوں میں اضافہ کیا، عوام بنیادی ضروریات کو ترس رہے ہیں، ملک میں 70 فیصد لوگ زراعت سے وابستہ ہیں، یہی طبقات سب سے زیادہ مظلوم ہیں، جماعت اسلامی مظلوموں کے ساتھ کھڑی ہے۔
امیر جماعت نے کہا کہ دھاندلی الیکشن کے نتیجہ میں عہدوں کی بند ربانٹ جاری ہے، کرپٹ سرمایہ دار، ظالم جاگیردار اور اسٹیبلشمنٹ نے مل کر ملک کو مسائل سے دوچار کیا، 70 کی دہائی سے اسٹیبلشمنٹ کرپٹ حکمرانوں کو آشیر آباد فراہم کررہی ہے، حکمران پارٹیوں کو اسٹیبلشمنٹ کی چھتری نہ ملے تو یہ عوام میں جماعت اسلامی کا مقابلہ نہیں کرسکتے، فرسودہ نظام کے خلاف جدوجہد کرنا ہوگی، جماعت اسلامی کے منشور میں زراعت اور صنعت کی بہتری کے لیے انقلابی اقدامات متعارف کرائے گئے ہیں، ہم دیہاتوں کی ترقی چاہتے ہیں، دیہی علاقوں میں انفراسٹر کچر بہتر ہوجائے اور دیہی نوجوانوں کو روزگار کے مواقع مل جائے تو ملک میں تھوڑے عرصے میں خوشحالی آجائے گی، حکمران جماعتوں سے بہتری کی کوئی توقع نہیں، یہ آزمائے ہوئے لوگ ہیں، صرف جماعت اسلامی ہی بہتری لاسکتی ہے، ہم دھاندلی پر خاموش نہیں رہیں گے، عوام کے مسائل کے لیے آواز اٹھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی اجلاس کی ابتدا گالم گلوچ سے ہوئی، ایوانوں میں بیٹھے لوگ کبھی عوامی مسائل پر بات چیت نہیں کریں گے، ان کو غرض نہیں کہ آج ملک کی عدالتوں میں انصاف نہیں، ہسپتالوں میں غریب کے لیے علاج کی سہولت نہیں اور اس کے بچے تعلیم سے محروم ہیں، ملک میں قرآن و سنت کا نظام ہی مسائل کا حل ہے۔
امیر جماعت اسلامی پنجاب شمالی ڈاکٹر طارق سلیم، صدر جے آئی کسان سردار ظفر حسین بھی اس موقع پر موجود تھے۔