ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دنیا کا تیسرا امیر ترین شخص،اسکی کشتی کی قیمت آپکو حیران کردے گی

دنیا کا تیسرا امیر ترین شخص،اسکی کشتی کی قیمت آپکو حیران کردے گی
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: دنیا کے تیسرے امیر ترین شخص اور ایمازون کے بانی جیف بیزوس کی دنیا کی سب سے اونچی یاٹ یا کشتی کی تعمیر آخرکار مکمل ہوگئی ہے۔

کورو نامی اس سپر یاٹ کی تعمیر 2018 سے نیدرلینڈز میں ہو رہی تھی اور اب جاکر اسے مکمل کرلیا گیا ہے۔118 ارب ڈالرز کے مالک جیف بیزوس کی اس سپریاٹ کی قیمت بھی دنگ کر دینے والی ہے جو 50 کروڑ ڈالرز (ایک کھرب 38 ارب پاکستانی روپے سے زائد) ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ کشتی آج کل کھلے سمندر میں موجود ہے اور آئندہ چند ماہ تک جیف بیزوس کے حوالے کر دی جائے گی۔اس کشتی کی اونچائی 230 فٹ جبکہ لمبائی 127 میٹر ہے۔

https://urdu.geo.tv/assets/uploads/updates/2023-03-06/320308_9666780_updates.jpg

اس سپریاٹ کو نیدرلینڈز کے شہر روٹر ڈیم کی شپ یارڈ اوشیانو میں تعمیر کیا گیا اور اس کی وجہ سے وہاں ایک تنازع بھی سامنے آیا تھا۔

یہ تنازع شہر کے ایک تاریخی پل کے حوالے سے تھا کیونکہ اسے کھلے سمندر تک پہنچانے کے لیے اس پل کو عارضی طور پر توڑنے کی ضرورت تھی مگر شہریوں کی جانب سے اس کی مخالفت کی جا رہی تھی۔جیف بیزوس نے اس پل کو عارضی طور پر ہٹانے اور پھر دوبارہ تعمیر کرنے کے اخراجات ادا کرنے کی پیشکش کی تھی مگر ان کی درخواست مسترد کر دی گئی۔

https://urdu.geo.tv/assets/uploads/updates/2023-03-06/320308_8303968_updates.jpg

اس شہر کے ہزاروں افراد نے جیف بیزوس کی یاٹ پر گندے انڈے مارنے کا منصوبہ بنایا تھا۔اس منصوبے پر 5 ہزار کے قریب افراد نے دستخط کیے ہیں جبکہ 16 ہزار سے زیادہ نے دلچسپی ظاہر کی۔اس تنازع کے باعث جیف بیزوس نے کشتی کو مکمل کرائے بغیر پل کے نیچے سے گزار کر دوسری شپ یارڈ میں پہنچایا جہاں اس پر مستول لگائے گئے۔

 https://urdu.geo.tv/assets/uploads/updates/2023-03-06/320308_4882210_updates.jpg

جیف بیزوس پہلے ہی کئی ہیلی کاپٹرز، طیاروں اور سپر یاٹس کے مالک ہیں اور یہ نئی سپریاٹ ماحول دوست توانائی سے چلتی ہے۔اس سپر یاٹ میں ہیلی کاپٹر لینڈنگ پیڈ اور سوئمنگ پول سمیت متعدد سہولیات موجود ہیں، جبکہ خیال کیا جارہا ہے کہ اس پر ایک چھوٹی آبدوز بھی موجود ہوگی۔اس کشتی کو چلانے کے لیے ہر سال ڈھائی کروڑ ڈالرز خرچ کرنے کی ضرورت ہوگی۔

اس میں ایک وقت میں 18 مسافر سفر کر سکیں گے جبکہ اسے چلانے کے لیے 40 افراد کا عملہ درکار ہوگا۔

Ansa Awais

Content Writer